جانور کی کھال ،گوشت اور دودھ وغیرہ کے احکام
قربانی کی کھال اور گوشت میں یہ تمام تصرفات جائز ہیں:
صاحبِ قربانی کھال کو خود استعمال کرلے مثلا:جوتے ، جیکٹ، مشکیزہ وغیرہ بناکر استعمال کرے۔
کسی کو ہدیہ کردے۔ دینی مدارس کے طلبہ کے لیے ہدیۃً کھال دینا زیادہ اچھا ہے۔ کافر کو بھی کھال ہدیہ یا صدقے کے طور پر کی جاسکتی ہے۔
کھال کا کسی ایسی چیز سے تبادلہ کرلے جس کاوجود باقی رہتاہوجیسے لباس، جیکٹ،کتابیں وغیرہ۔
صدقہ بھی کرسکتا ہے ۔ البتہ اس صورت میں اس کے مصارف زکوۃ والے ہوں گے۔
قربانی کاگوشت امیر غریب سب کو دیاجاسکتا ہے، غیرمسلم کو بھی دیاجاسکتاہے۔
تنخواہ اورقصائی کی اُجرت میں کھال یاگوشت نہیں دیا جاسکتا۔اسی طرح ان کاکسی ایسی چیز سے تبادلہ نہیں کیاجاسکتا جو باقی نہیں رہتی جیسے پیسے اور کھانے پینے کی چیزیں۔اگر کسی نے اس طرح کرلیا تو بیع درست ہوجائے گی لیکن حاصل ہونے والی چیز کو صدقہ کرنالازم ہے۔
دودھ اور اون کایہ حکم ہے کہ قربانی سے پہلے ان کا استعمال درست نہیں ۔ قربانی کر لینے کے بعد اون یادودھ نکلا تو ان کا استعمال درست ہے۔اگر قربانی سے پہلے دودھ یااون نکالا تو اس کو صدقہ کردے۔