کتنےسال کےبچےسےپردہ کرنافرض ہے

سوال:کیافرماتےہیں مفتیان  کرام ان مسائل کےبارے میں  کتنےسال کےبچےسےپردہ کرنافرض ہے؟

جواب:جولڑکامراہق ہو(یعنی شہوت کی عمرکوپہنچ چکاہو)اس سےپردہ کرنالازم ہے اور   مراہقت کی حد،ماحول اورنشونماکےلحاظ سےمختلف ہوسکتی ہے علامہ شامی ؒ کی تحقیق کی بناءپر بارہ سال کی عمرکےلڑکےسےپردہ کرناچاہیے۔(۱)

چنانچہ فتاوٰی شامی میں ہے:

حاشية ابن عابدين – (3 / 35)

فَتَحَصَّلَ مِنْ هَذَا: أَنَّهُ لَا بُدَّ فِي كُلٍّ مِنْهُمَا مِنْ سِنِّ الْمُرَاهَقَةِ وَأَقَلُّهُ لِلْأُنْثَى تِسْعٌ وَلِلذَّكَرِ اثْنَا عَشَرَ لِأَنَّ ذَلِكَ أَقَلُّ مُدَّةٍ يُمْكِنُ فِيهَا الْبُلُوغُ كَمَا صَرَّحُوا بِهِ فِي بَابِ بُلُوغِ الْغُلَامِ

اپنا تبصرہ بھیجیں