میڈیکل انشورنس کرانا لازم ہو تو اس کا حکم

فتویٰ نمبر:3061

سوال:محترم جناب مفتیان کرام!

یہاں دبئی میں حکومت کی طرف سے پابندی ہے کہ سب لوگ ہیلتھ انشورنس کروائیں۔ اکثر کمپنی والے اپنے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو انشورنس فری دیتے ہیں۔ یعنی ملازم کی کمپنی انشورنس کمپنی کو پے کرتی ہے۔ کیا اس طرح انشورنس سے علاج کرانا جائز ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

اپنے ملازمین کے علاج کے لیے کسی کمپنی کے انشورنس کمپنی سے معاملہ کی عموماً تین صورتیں ہوتی ہیں:

۱: کمپنی کے ملازمین کسی کلینک یا ہسپتال سے علاج کراتے ہیں اور علاج کے اخراجات کلینک یا ہسپتال والے براہ راست انشورنس کمپنی سے وصول کرتے ہیں،اس صورت میں اگر چہ محکمہ کو انشورنس کے معاملے کا گناہ ہوگا،لیکن ملازم کے لئے جائز ہے کہ وہ علاج کرائے،کیونکہ علاج کے خرچے کی ذمہ داری محکمے پر ہے،پھر وہ بلوں کی ادائیگی کے لئے جو طریق کار اختیار کرے اسکا ذمہ دار وہ خود ہے۔

۲: دوسری صورت یہ ہے کہ کمپنی کے ملازمین کسی کلینک یا ہسپتال سے علاج کراتے ہیں اور کلینک یا ہسپتال والے علاج کے اخراجات ان ملازمین کی کمپنی سے وصول کرتے ہیں اور پھر کمپنی اس علاج کے اخراجات انشورنس کمپنی سے وصول کر لیتی ہے،یہ صورت بھی محکمے کے لئے تو جائز نہیں مگر ملازم کے لیے اس طرح علاج کرانا جائز ہے۔

۳: تیسری صورت یہ ہے کہ ملازم کلینک یا ہسپتال کی فیس خود ادا کرے لیکن محکمے نے اسے پابند کردیا ہو کہ وہ بل کی رقم خود جا کر انشورنس کمپنی سے وصول کرے اس صورت میں چونکہ ملازم کو انشورنس کمپنی سے رقم مل رہی ہے جس کا زیادہ تر روپیہ حرام ہے،اس لیے ملازم کے لئے اس کا لینا جائز نہیں،البتہ اگر ملازم کو یہ معلوم نہ ہوسکے کہ اس کے محکمے نے انشورنس کمپنی کو جتنا پریمیم ادا کیا ہے،ابھی تک اتنی رقم اسکے ملازمین نے وصول نہیں کی تو جتنا پریمیم انشورنس کمپنی کے پاس باقی ہو صرف اس حد تک رقم وصول کرنا جائز ہوگا۔

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ١١ربيع الثانى١٤٤٠

عیسوی تاریخ:٢٠ دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں