مقتدی اگر بھول کر کھڑا ہوجائے توکیا نماز ادا ہوجائے گی

سوال :مقتدی اگر امام کے ساتھ پہلی  رکعت میں شامل ہو مگر بھول کر کھڑا ہو جائے اور ایک رکعت پڑھ کر سجدہ سھو کر لے تو کیا اس کی نماز ھو گئ؟

فتویٰ نمبر:214

الجواب حامدا و مصلیا

اس صورت میں سجدہ سھو سے نماز ھو گئی لیکن ایسی صورتحال میں یہ کرنا چاہیے کہ اگر پانچویں رکعت کے سجدے سے پہلے یاد آجاۓ تو بیٹھ جاۓ اور التحیات نہ پڑھے بلکہ بیٹھ کر فورا سلام پھیر کے سجدہ سہو کرلے, اگرپانچویں رکعت کا سجدہ کر چکا ہےتب یاد آئے  تو ایک رکعت اور ملا کرچھ رکعتیں پوری کر لے چار فرض ہو گئیں اور دونفل اور چھٹی رکعت پر سجدہ سہو بھی کرے اگر عصرکی نماز ھے تو پھر رکعت ملانے کا حکم نہیں ہے کیونکه عصر کے بعد نفل مشروع نہیں ہیں

(رَجُلٌ) صَلَّى الظُّهْرَ خَمْسًا ثُمَّ تَذَكَّرَ فَهَذَا لَا يَخْلُو أَمَّا إنْ قَعَدَ فِي الرَّابِعَةِ قَدْرَ التَّشَهُّدِ أَوْ لَمْ يَقْعُدْ، وَكُلُّ وَجْهٍ عَلَى وَجْهَيْنِ: إمَّا أَنْ قَيَّدَ الْخَامِسَةَ بِالسَّجْدَةِ أَوْ لَمْ يُقَيِّدْ فَإِنْ قَعَدَ فِي الرَّابِعَةِ قَدْرَ التَّشَهُّدِ وَقَامَ إلَى الْخَامِسَةِ فَإِنْ لَمْ يُقَيِّدْهَا بِالسَّجْدَةِ حَتَّى تَذَكَّرَ – يَعُودُ إلَى الْقَعْدَةِ وَيُتِمَّهَا وَيُسَلِّمْ لِمَا مَرَّ.

وَإِنْ قَيَّدَهَا بِالسَّجْدَةِ لَا يَعُودُ عِنْدَنَا خِلَافًا لِلشَّافِعِيِّ عَلَى مَا مَرَّ ثُمَّ عِنْدَنَا إذَا كَانَ ذَلِكَ فِي الظُّهْرِ أَوْ فِي الْعِشَاءِ فَالْأَوْلَى أَنْ يُضِيفَ إلَيْهَا رَكْعَةً أُخْرَى لِيَصِيرَا لَهُ نَفْلًا، إذْ التَّنَفُّلُ بَعْدَھما جَائِزٌ، وَمَا دُونَ الرَّكْعَتَيْنِ لَا يَكُونُ صَلَاةً تَامَّةً، كَمَا قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: وَاَللَّهِ مَا أَجْزَأَتْ رَكْعَةٌ قَطُّ.

وَإِنْ كَانَ فِي الْعَصْرِ لَا يُضِيفُ إلَيْهَا رَكْعَةً أُخْرَى بَلْ يَقْطَعْ؛ لِأَنَّ التَّنَفُّلَ بَعْدَ الْعَصْرِ غَيْرُ مَشْرُوعٍ-(بدائع الصنائع:1/178)

واللہ اعلم بالصواب

بنت حبیب

انومبر2016ًء

28محرم الحرام1438ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں