میت کے ادھار کی تقسیم

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم و رحمة الله وبركا ته!کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے گھر خریدا اور دو لاکھ اپنے بھائی سے ادھار لیے گھر کی رقم پوری کرنے کے لیے، اب بھائی کا انتقال ہوگیا اور ان کی کوئی اولاد بیوی بچہ بھی نہیں ہے تین بہنیں ہیں اور وہ خود ہیں تو اب وہ رقم کاکیا کریں کس کو دیں بھائی کے پیچھے صدقہ کرسکتے ہیں۔

الجواب باسم ملهم الصواب

وعلیکم السلام و رحمة الله!

مذکورہ صورت میں بھائی سے جو رقم ادھار لی تھی وہ بھائی کی وفات کی صورت میں ان کی میراث ہے۔ اگر میت کے بیوی بچے اور والدین نہیں ہیں تو اس میراث کے وارث مرحوم کے بہن بھائی ہیں جو ان کے درمیان ان کے شرعی حصوں کے بقدر تقسیم ہو گی،جس کی تفصیل آگے مذکور ہے۔ ہر وارث اپنا حصہ لینے کے بعد اپنی مرضی سے صدقہ کرنا چاہے تو جائز ہے۔وراثت کی تقسیم سے پہلے کسی ایک وارث کا کل ترکہ کو صدقہ کرنا جائز نہیں۔اگر ورثا میں نابالغ بھی ہوں تو اس کی قباحت اور بڑھ جائے گی۔

وراثت کی تقسیم کی تفصیل ملاحظہ ہو:

مرحوم نے انتقال کے وقت اپنی ملكیت میں جو كچھ منقولہ غیرمنقولہ مال و جائیداد، دكان مكان، نقدی ،سونا، چاندی غرض ہر قسم كا چھوٹا بڑا جو بھی سازوسامان چھوڑا ہے، ان دو لاکھ سمیت وہ سب مرحوم كا تركہ ہے۔

1⃣ اس میں سے سب سے پہلے مرحوم كے كفن دفن كا متوسط خرچہ نكالا جائے، اگر كسی نے یہ خرچہ بطور احسان ادا كردیا ہے تو پھر تركے سے نكالنے كی ضرورت نہیں۔

2⃣ اُس كے بعد دیكھیں اگر مرحوم كے ذمے كسی كا كوئی قرض واجب الادا ہوتو اُس كو ادا كیا جائےاور اگر مرحوم نے بیوی كا حق مہر ادا نہیں كیا تھا اور بیوی نےبرضا و رغبت معاف بھی نہیں كیا تو وہ بھی قرض كى طرح واجب الادا ہے، اُسے بھی ادا كیا جائے۔

3⃣ اُس كے بعد دیكھیں اگر مرحوم نے كسی غیر وارث كے حق میں كوئی جائز وصیت كی ہو توبقایا تركے كے ایک تہائی حصے كی حد تک اُس پر عمل كیا جائے۔

4️⃣اُس كے بعد جو تركہ بچے اُس كے 5 برابر حصے کیے جائیں گے۔

🔵 جس میں سے :

🔹 فی بہن کو 1 اور

🔹بھائی کو 2

حصے ملیں گے۔

🔵فیصد کے لحاظ سے:

🔹فی بہن کو %20 اور

🔹 بھائی کو %40

دیا جائے گا۔

چناچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

“إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ ۚ وَهُوَ يَرِثُهَا إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهَا وَلَدٌ ۚ فَإِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ ۚ وَإِنْ كَانُوا إِخْوَةً رِجَالًا وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ ۗ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ أَنْ تَضِلُّوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿سورة النساء،١٧٦﴾

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

قمری تاریخ: 29 ذوالقعدة 1442ھ

عیسوی تاریخ: 9 جولائی 2021

اپنا تبصرہ بھیجیں