ناپاک بسترپاک کرنے کا طریقہ

سوال: بچہ کا پیمپر ہلکا سا لیک ہوجائے بستر پر لیکن یہ پتا نہ چلے کہ کہاں لیک ہوا ہے اور خشک بھی ہوچکا ہو تو بستر کیسے پاک کیا جائے گا؟

نیز آج کل جو صوفہ کم بیڈ آرہے ہیں اس میں بالکل درمیان میں پیمپر تھوڑا سا لیک ہوگیا اب اس کو پونچھ تو لیا اور بظاہر خشک بھی ہوگیا تو کیا وہ پاک کہلائے گا کیونکہ اس کو دھونا تو بہت ہی مشکل ہے۔

الجواب باسم ملھم الصواب

بستر اور صوفہ جیسی چیزیں جنھیں نچوڑا نہیں جاسکتا انہیں پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ان پر تین مرتبہ پانی بہایا جائے اور ہر مرتبہ اس کو اتنی دیر تک  چھوڑ دیا جائے  کہ یہ سوکھ جائیں، یا کم از کم اس پر اتنی دیرپانی بہایا جائے  کہ اس کے پاک ہونے کا غالب گمان ہو جائے۔ 

اور اگر گدےیاصوفے کو دھونا مشکل ہوتوکسی کپڑے کو بھگو کر اس سے کئی مرتبہ اچھی طرح صاف کرلیاجائے یہاں تک کہ نجاست دور ہونے کا یقین ہو جائے تو اسے بھی علما نے پاکی میں شمار کیا ہے۔

(فتاوى دار العلوم: 1/546)

اگر  اس گدے کو یا صوفے کو دھویا نہیں گیا، اور اس پر موجود نجاست خشک ہوجائے اور اس کا اثر ظاہر نہ ہو تو بھی گدا یا صوفہ ناپاک رہے گا، اس پر نماز پڑھنا درست نہ ہوگا، البتہ اس پر بچھائی جانے والی چادر پاک رہے گی۔

1۔الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1/ 347):

“والحاصل أنه على ما صححه الحلواني: وما لاينعصر يطهر بالغسل ثلاث مرات والتجفيف في كل مرة؛ لأن للتجفيف أثراً في استخراج النجاسة. وحد التجفيف: أن يخليه حتى ينقطع التقاطر، ولايشترط فيه اليبس، هكذا في التبيين. هذا إذا تشربت النجاسة كثيراً، وإن لم تتشرب فيه أو تشربت قليلاً يطهر بالغسل ثلاثاً۔”

2۔غسل ومسح والجفاف مطھر(الدرمختار:١/٣١٥)

المطهر السادس:المسح بخرقات مبتلة(فتاوى اللكنوى:ص١٤١

فقط۔ والله أعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں