قبرکی اونچائی کتنی ہو

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:186

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !

 سوال : مفتی صاحب میت کےغسل کے پانی کےاندربیری کےپتےجوڈالے جاتےہیں اس کا کوئی ثبوت حدیث میں ہے اگرنہیں ہے تواس کی شرعی حیثیت کیاہے؟

سوال 2: قبرکےسرہانے مردےکی شناخت کےلیےجوکتبہ لگایاجاتاہے اس کاصحیح طریقہ کیاہے۔سرہانے کی طرف قبرکےاوپرلگانادرست ہے  یاکچھ فاصلے پر۔ بعض کتب میں قبرکےاوپرلگانےکومکروہ لکھاہے۔

سوال 3:قبرکی اونچائی کی مقدارکتنی ہونی چاہیے ۔

تحقیقی جواب دے کرمشکورفرمائیں ۔

مستفتی : حافظ دلاورکوہانی سکنہ رازگیربانڈہ ضلع کوہاٹ

الجواب حامداومصلیا

1۔میت کے غسل کےپانی کےاندربیری کےپتےڈالنااوراسی پانی سےمیت کوغسل دینا ،

حدیث شریف سےثابت ہے۔

صحیح البخاری نسخۃ طوق النجاۃ (1/152)

عنْ أُمِّ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَتْ ابْنَتُهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ ۔

الفتاویٰ الھندیۃ  ۔ (1/158)

والغسل  بالماء الحار افضل  عندنا،کذافی المحیط ،ویغلی الماء بالسدراوبالحرض  فان لم ۔۔الخ

2) کتبہ لگانے کاصحیح طریقہ یہ ہے کہ اسےمیت کےسرہانےکی طرف لگایاجائے۔کچھ فاصلے سےلگانےکی کہیں صراحت نہیں مل سکی۔

واضح رہے کہ فقہ کی عبارات میں جوکتبہ لگانے کومکروہ کہاگیاہے اس سےمراد وہ کتبےہیں جس پراشعار یاقرآن کریم کی آیات لکھاگیاہو،کیونکہ اس میں آیات قرآنیہ کی اہانت اورشعرواشعاراورمدح وستائش میں ریاکاخدشہ ہوتاہے ،البتہ اگرآپ کامنشا(بعض کتب) سےمذکورہ صورت کےعلاوہ کوئی اورہےتومتعلہ عبارات حوالہ کےساتھ ارسال فرماکراس کےمتعلق جواب معلو م کرسکتے ہیں ۔

الدرالمختار  وحاشیۃ ابن عابدین (ردالمختار(2/238)

3) قبرکی اونچائی اکثرفقہاء کےنزدیک ایک بالشت تک یاکچھ زائدبلند ہونی چاہیے اورایک بالشت سے بہت زیادہ بلندکرنامکروہ ہے ۔

آنحضرت ﷺ کی قبرشریف کی شکل اورہئیت اونٹ کےکوہان کےمشابہ ہے۔احکام میت (ص:79)

الدرالمختار وحاشیۃ ابن عابدین (ردالمختار) ۔(2/237)

البحرالرائق شرح کنزالدقائق۔ (2/209)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ

احسان اللہ فاروقی عفا اللہ عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

8/صفر /1439

18 اکتوبر2018

عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/709250616110853/

اپنا تبصرہ بھیجیں