ووٹ کےمتعلق

  دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:155

کیافرماتےہیں علماء کرام عظام دین کہ انتخابات میں ایسے شخص کوووٹ دینا ووٹ ضائع کرنا ہے جس کی ہاریقینی ہوخواہ وہ عالم دین ہی کیوں نہ ہو۔نیزیہ بات بھی یاد رہے کہ مذکورہ مسئلہ کی نسبت آنجناب کی طرف کی جارہی ہےکہ ملک کی مشہورومعروف  مایہ ناز دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے دارالافتاء سےیہ مسئلہ معلوم کیاگیاہے توانہوں نے بتایا کہ ایسے امیدوارکوووٹ دینا جس کا ہارنایقینی ہوا س کو ووٹ دینا ضائع کرنا ہے خواہ وہ امیدوارعالم دین ہی کیوں نہ ہو۔ا ب آنجناب سے وضاحت مطلوب ہے اورساتھ ہی مسئلہ کی تحقیق بھی کیایہ مسئلہ درست ہےیانہیں ۔ امیدہےکہ آپ جلدازجلد رہنمائی فرماکر اس مسئلہ میں آپ کی طرف ہونے والی نسبت  سےجواضطراب پایاجاتاہے وہ ختم ہو۔ 

اللہ پاک آپ کو اجرعظیم عطافرمائے گا۔

والسلام

محمدفاروق شہید

الجواب حامداومصلیاً

ووٹ شرعاًایسے شخص کو ووٹ دینا چاہیے جس کو ووٹ دیناملک وملت اورعوام کےلیے فائدہ مند ہو،خواہ وہ عالم ہویا غیرعالم ۔اوراس میں اس شخص کی اہلیت  دیانت ،ا س کا سیاسی نقطہ نثر  اورمنشور دیکھنا چاہیے ،ہاں اگرعالم دین بھی ہو تویہ ایک اضافی خصوصیت ہے ۔اورجس جگہ ایسے عالم دین امیدوار کےجیتنے کاامکان ہوتواسی کو ووٹ دینا ضروری ہے ۔لیکن اگرکسی جگہ ایسی صورتحال ہوکہ عالم امیدوارکا جیتنا ممکن نہ ہو اور اس کو ووٹ  دینے کی صورت میں یہ اندیشہ ہوکہ باقی امیدواروں میں سے کم برے امیدوار کےووٹ کم ہوجائیں گےا وربدترامیدوارجیت جائے گا توایسی صورت میں تقلیل شرکے ضابطے کو ملحوظ رکھتے ہوئے باقی امیدواروں میں سے کم برے امیدوارکوووٹ دینا چاہے تاکہ زیادہ برامیدوارنہ جیت سکے اوراس کے شرسے حفاظت ہوسکے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

الجواب

بندہ محمود الحسن عفی عنہ

الجواب الصحیح

بندہ محمد تقی عثمانی عفی عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/621749504860965/

اپنا تبصرہ بھیجیں