ٹراؤزرپہن کرنماز پڑھنا

سوال:نماز پڑھنے کے بعد ٹراؤزر میں ایک درہم جتنا سوراخ دیکھا نماز ہوگئی؟(سوراخ گھٹنے سے نیچے تھا)

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے مرد وعورت کے لیے نماز میں جن اعضاء کو ڈھانکنا ضروری ہے، اُن میں سے اگر کسی ایک عضو (مثلاً ایک ران یا ایک کولہے) کا ایک چوتھائی حصہ بھی نماز کے دوران کھل جائے یا پھٹا رہ جائے اور نماز کا ایک رکن ادا کرنے کی مقدار (یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار) کھلا رہے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے۔ اگر کسی ایسی جگہ سے کھلا رہ جائے جس کا چھپانا ضروری نہیں تو اس سے نماز پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔

مذکورہ صورت میں چونکہ ٹراؤزر گھٹنے کے نیچے سے ایک درہم کی مقدار پھٹا ہوا تھا اور مرد کے لیے نماز میں گھٹنے کے نیچے کا حصہ چھپانا ضروری نہیں ہے اور عورت کے حق میں اگرچہ گھٹنے سے نیچے چھپانا ضروری ہے لیکن ایک درہم کی مقدار کے برابر پھٹن ٹانگ کے چوتھائی سے کم ہوتی ہے، لہذا نماز ہوگئی۔

“والکثیر یمنع لعدم الضرورۃ، واختلف في الحد الفاصل بین القلیل والکثیر، فقدر أبوحنیفة ومحمد الکثیر بالربع، ولها أن الشرع أقام الربع مقام الکل في کثیر من المواضع، کما في حلق ربع الرأس في حق المحرم ومسح ربع الرأس، کذا ههنا، إذا الموضع موضع الاحتیاط”.

(بدائع الصنائع: 307/1 )

“(ويمنع) حتى انعقادها (كشف ربع عضو) قدر أداء ركن بلا صنعه (من) عورة غليظة أو خفيفة على المعتمد (والغليظة قبل ودبر وما حولهما، والخفيفة ما عدا ذلك) من الرجل والمرأة، وتجمع بالأجزاء لو في عضو واحد، وإلا فبالقدر؛ فإن بلغ ربع أدناها كأذن منع”.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 408)

ویمنع کشف ربع عضو قدر أداء رکن بلا صنعه. (درمختار) قال شارحہا: وذلك قدر ثلث تسبیحات الخ۔ قال ح: واعلم أن هذا التفصیل في الإنکشاف الحادث في أثناء الصلوٰۃ، أما المقارن لابتدائها فإنہ یمنع انعقادها مطلقاً اتفاقاً بعد أن یکون المکشوف ربع العضو”.

(درمختار مع الشامي / باب شروط الصلاۃ، مطلب: في النظر إلی وجہ الأمرد: 75-74/ 2)

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں