ِاحرام سے متعلق اہم مسائل

احرام سے متعلق اہم مسائل

حج یا عمرہ کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لینے سے اِحرام بندھ جاتا ہے۔ نیت اور تلبیہ سے پہلے غسل کرنا اور دو رکعت نماز پڑھنا مسنون ہے، اگر غسل یا نماز کا موقع نہ ہو تو ان کے بغیر بھی اِحرام باندھا جاسکتا ہے اور بلاعذر غسل اور نماز کے بغیر اِحرام باندھ لینا مکروہ ہے۔

اِحرام کے لیے جو غسل مسنون ہے، یہ نظافت اور صفائی کے لیے ہے، اس لیے حیض اور نفاس والی عورت اور نابالغ بچے کو بھی غسل کرلینا چاہیے۔

اگر کسی نے اِحرام کے وقت غسل نہ کیا اور وضو کرکے دو رکعت نماز پڑھ لی تو یہ بھی جائز ہے۔

اگر پانی نہ ہو یا اور کوئی عذر ہو تو اِحرام کے لیے غسل کی جگہ تیمم کرنا مشروع نہیں، ہاں نماز اِحرام کے لیے تیمم کرنا درست ہے، بشرطیکہ اصول شریعت کے مطابق اس وقت تیمم کرنا جائز ہو۔

اگر کسی نے فرض نماز کے بعد حج یا عمرہ کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لیا اور اِحرام کے لیے مستقل طور پر دو رکعتیں نہ پڑھیں تو یہ بھی درست ہے۔

اِحرام کے لیے دو رکعت نفل نماز ایسے وقت پڑھنا مسنون ہے جبکہ مکروہ وقت نہ ہو۔ اگر مکروہ وقت ہو اور میقات سے گزر رہا ہو تو بغیر نماز پڑھے حج یا عمرہ کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لے۔

اگر کسی نے موقع ہوتے ہوئے بھی سستی سے کام لیا اور غسل، وضو اور نماز کے بغیر ہی عمرہ کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لیا تب بھی اِحرام میں داخل ہوجائے گا، البتہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔

اگر حالت ِاِحرام میں احتلام ہوجائے تو اس سے اِحرام میں کوئی فرق نہیں آتا۔ کپڑا اور جسم دھو کر غسل کرلیں۔ اگر چادر بدلنے کی ضرورت ہو تو دوسری چادر استعمال کرلیں۔

اگر حالت ِاِحرام میں کسی جگہ زخم آجائے تو اس سے بھی اِحرام میں کوئی فرق نہیں آتا اور نہ کوئی جزا واجب ہوتی ہے۔

اِحرام میں انجکشن اور ڈرپ لگوانا جائز ہے۔

اِحرام میں غسلِ فرض، غسلِ سنت اور غسلِ تبرید (ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے غسل) بھی درست ہے، البتہ میل دور نہ کرے اور صابن نہ لگائے۔

حالت ِاِحرام میں سر یا ڈاڑھی میں کنگھی کرنا یا سر یا ڈاڑھی کو اس طرح کھجلانا کہ بال گرنے کا اندیشہ ہو، مکروہ ہے۔ ایسے آہستہ کھجائے کہ بال نہ گریں۔

اِحرام میں آئینہ دیکھنا، دانت اکھڑوانا جائز ہے اور مسواک بدستور مسنون ہے۔

اِحرام میں موذی جانوروں کو مارنا جائز ہے، جیسے: سانپ، بچھو، کھٹمل، پسو، مچھر، بِھڑ وغیرہ۔

اِحرام کا کپڑا سفید ہونا افضل ہے، لیکن اگر رنگین تہبند باندھ لیا یا رنگین چادر اوڑھ لی تو یہ بھی جائز ہے۔

کمبل اور لحاف اوڑھنا بھی اِحرام میں جائز ہے، اگر نیچے اوپر دو چادریں اوڑھ لیں یا چادر پر کمبل اوڑھ لیا یا نیچے دو چادریں باندھ لیں تو یہ بھی جائز ہے۔

اگر روپیہ اور سفری کاغذات وغیرہ رکھنے کی ضرورت سے نیچے کی چادر پر بیلٹ باندھ لے تو بھی جائز ہے۔

جن چادروں میں اِحرام باندھا تھا اگران کو ہٹاکر دوسری چادریں پہن لے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

اِحرام میں گھڑی باندھنا، چشمہ لگانا درست ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں