بلا عذر روزہ چھوڑنے والے کو کھانا کھلانا 

فتویٰ نمبر:1010

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

کیا رمضان میں کام والے، جیسے اے سی لگانے والوں کو دوپہر کا کھانا دے سکتے ہیں ؟ اس کا کا گناہ نہیں ہوگا ؟ وہ لوگ دنیاوی کاموں کے لیےروزہ چھوڑ دیتے ہیں ۔

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

اے سی کی مرمت کرنا یا اے سی لگانا ، شرعا ایسا عذر نہیں جس کی وجہ سے روزہ نہ رکھنا جائز ہو، بلا عذر روزہ چھوڑنا جائز نہیں اور جو بلا عذر روزہ نہ رکھے اس کو کھانا کھلانا بھی معصیت پر تعاون ہونے کے سبب جائز نہ ہوگا اور کھلانے والا گناہ گار ہوگا۔

قال اللہ : وتعاونوا علی البر والتقوی ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان ۔ مائدة :٢ 

المحترف المحتاج الی نفقتہ علم ان لواشتغل بحرفتہ یلحقہ ضرر مبیح للفطر یحرم علیہ الفطر قبل ان یمرض ۔ (کذا فی القنیة فتاوی عالمگیری ١\٢٠٨)

مافی الشامیۃ (۴۲۱/۲): (قولہ وخوف ھلاک الخ) کالأمۃ إذا ضعفت عن العمل وخشیت الھلاک بالصوم وکذا الذی ذھب بہ متوکل السلطان إلی العمارۃ فی الأیام الحارۃ والعمل حثیث إذا خشی الھلاک أونقصان العقل۔

وفی الفقہ الاسلامی(۱۷۰۲/۳): وقررجمھور الفقھاء أنہ یجب علی صاحب العمل الشاق کالحصاد والخباز والحداد وعمال المناجم أن یتسحروینوی الصوم فان حصل لہ عطش شدید أوجوع شدید یخاف منہ الضرر جازلہ الفطروعلیہ القضاء۔

و اللہ سبحانہ اعلم

بقلم : بنت عبدالباطن غفر اللہ لھا

قمری تاریخ:٨ رمضان ١٤٣٩ ھ

عیسوی تاریخ:٢٤مئی ٢٠١٨ع

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں