چیچک کے علاج کے لیے کوئی مسنون عمل

سوال : کیا سنت سے کوئی عمل چیچک کے علاج کےلیے ثابت ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
خاص چیچک کا علاج طبِ نبوی میں باوجود تلاش کے بھی نہیں مل سکا۔ اس سلسلے میں کسی قابل اعتماد دیندار ڈاکٹر سے علاج کروا لیا جائے۔
البتہ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے اس کا علاج یہ لکھا ہے کہ ایک کالے دھاگے پر سورۂ رحمٰن پڑھی جائے اور جب جب آیت ”فبأيّ آلاء ربکما تکذبان“ پر پہنچے، تو ایک گرہ لگا دی جائے اور اُس پر دم کر دیا جائے، پھر بیمار کے گلے میں یہ دھاگا ڈال دیا جائے۔ اس پہ اگر عمل کرنا چاہیں تو کرسکتی ہیں، ان شاءاللہ بیماری سے شفا ہوگی۔ (اعمال قرآنی : 135)۔
باقی جو ماہر طبیب اس کا پرہیز بتائیں، اس پہ عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
===============================================
حوالہ جات :
“اگر تجربہ کار طبیب بتائے کہ ایسے مریض کو گوشت کی بو یا دھلے ہوئے کپڑے کی بو مضر ہے تو اس سے علاج کے طور پر دور رکھنا اور احتیاط کرنے میں کوئی حرج نہیں”۔ (فتاوی محمودیہ : 1/243)۔
واللہ اعلم بالصواب۔
18 جمادی الثانی 1444
11 جنوری 2023۔

اپنا تبصرہ بھیجیں