داخلہ کے مقررہ وقت کے بعد متعین فیس سے زیادہ فیس لینے کا حکم

سوال: وفاق المدارس والے داخلے کے دوران مقررہ وقت پر داخلہ نہ کرنے پر متعین فیس پر جو فیس بڑھاتے ہیں کیا یہ زیادہ فیس سود کے ذمرہ میں آتاہے یا نہیں؟

جواب: سوال میں جس معاملے کا ذکر ہے اس کی دوصورتیں ہیں

۱.۔شروع میں ایک فیس مقرر کی گئی تھی،پھرادائیگی میں تاخیر کی وجہ سےمقررشدہ فیس پرکچھ رقم کااضافہ کردیا،یہ صورت جائز نہیں ہے کیونکہ مدت کے مقابلے میں اجرت میں زیادتی کرنا جائز نہیں ،اوریہ زیاتی لینامالی جرمانے کے زمرے میں بھی آتا ہے، جو کہ ناجائز ہے ۔

۲۔دوسری صورت یہ ہے کہ شروع سے یہ طےہوکہ فلاں تاریخ تک فیس کی مقدارمثلاً پانچ سو روپے ہیں ،اورفلاں تاریخ سے فیس کی مقدار آٹھ سو روپے ہیں ،تو یہ صورت جائز ہے کیونکہ اس صورت میں زیادتی مدت کے مقابلے میں نہیں اور نہ ہی تاخیر کی وجہ سےسابقہ فیس میں اضافہ ہواہے،بلکہ ہرتاریخ کی الگ الگ فیس مقرر کی گئی ہے ،یہ جائز ہے(کذافی التبویب:۱۳۶۶ ؍۴۵) وفاق المدارس میں اس دوسری صورت کو اختیار کیا گیا ہے ۔

بحوث فی قضایافقهية المعاصرة- (1 / 37)

(أما إذا التزم المدعى عليه للمدعي أنه إن لم يوفه حقه في وقت كذا فله عليه كذا وكذا، فهذا لا يختلف في بطلانه، لأنه صريح الربا، وسواء كان الشيء الملتزم به من جنس الدين أو غيره، وسواء كان الشيء معينا أو منفعة

اللہ سبحانہ و تعالی اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں