سوال:جناب محترم آپ سے گزارش ہیکہ “عیدین “کی نماز سے متعلق مسائل کی وضاحت درکار ہے پہلا مسئلہ یہ ہے کہ بعض جگہ دوگانہ نماز ادا کرنے کے بعد دعا کی جاتی ہے اور اس کے بعد خطبہ پڑھا جاتا ہے اور خطبہ کے بعد پھر دعا مانگی جاتی ہے ۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ بعض جگہ دوگانہ نماز ادا کرنے کے بعد دعا ہوتی ہے اس کے بعد خطبہ پڑھا جاتا ہے اور دعا نہیں ہوتی بلکہ امام صاحب سب کو عید مبارک کہتے ہیں اور لوگ آپس میں عید ملتے ہیں ۔
ان دیئےگئے مسائل سے متعلق آپ کی وضاحت درکار ہے کہ خطبہ کے بعد دعا مانگنا درست ہے یا نہیں یا دونوں ہی طریقے صحیح ہیں ۔
برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں جواب سے مستفیض فرمائیں ۔
فتوی نمبر:150
الجواب حامداً ومصلیاً
نماز ِ عیدین کے بعد دعاء کرنا اور پھر خطبہ دینا بھی صحیح ہے اسیطر ح نمازِ عیدین کے بعد متصلاًخطبہ دینا اور پھر دعاء کرنا بھی درست ہے (۱)۔
جیساکہ مفتی اعظم ہند حضرت مفتی کفایت اللہ صاحب تحریر فرماتے ہیں :
“عیدین کے بعد دعاء مانگنے کا فی الجملہ تو ثبوت ہے مگر تعین ِ موقع کے ساتھ ثبوت نہیں کہ نماز کے بعد یا خطبہ کے بعد ،دونوں موقعوں میں سے کسی ایک موقع پر دعاء مانگنے میں مضائقہ نہیں ”
نیز تحریر فرماتے ہیں :
|
“عیدین کے خطبہ کے بعد دعاء مانگنا اچھا ہے ”
(کفایت المفتی
۲۵۱،۲۵۲/۳
البتہ دوبار دعاء مانگنا خلافِ معمول بہا ہے ،صرف ایک بار دعاء کی جائے ۔۔۔۔۔فقط
نوٹ:بہت سی کتب فتاویٰ میں نماز عید کے بعد دعا کرنے کو بہتر قرار دیا گیا ہے
واللہ سبحانہ اعلم
کتبہ :محمد مدنی عفی عنہ
دارالافتاء جامعہ معہد الخلیل الاسلامی بہادر آباد کراچی
التخريج
(۱)جیسا کہ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ امداد الفتاوی میں فرماتے ہیں:
بہرحال یہ مسئلہ ایسا مہتم بالشان نہیں ہے دونوں جانب میں توسع ہے۔(ص:۴۷۴،ج:۱)