فتویٰ نمبر:1079
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
حالت حیض میں بچی اسلامیات کے پیپر کی کیسے تیاری کرے؟ اور دوران پیپر کیا حیض کی حالت میں قرآنی آیات لکھ سکتی ہے؟ اگر نہ لکھے تو نمبر کم آتے ہیں۔
والسلام
الجواب باسمہ تعالی
ایام حیض میں قرآن کریم کی تلاوت کرنا ممنوع ہے اور زبان سے قرآن مجید کے الفاظ کی اداٸی کا نام تلاوت ہے، لہذا زبان سے ادا کیے بغیر دل ہی دل میں آیات کا تصور کرنا درست ہے۔
جہاں تک حالت حیض میں آیات قرآنی لکھنے کا سوال ہے تو جس صفحے پہ لکھا جارہا ہےاسے ہاتھ لگاتے ہوۓ لکھنا ممنوع ہے اس لیے کہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا ہے:
”لایمسہ الا المطھرون“
ترجمہ: اسے صرف پاک لوگ ہی چھوسکتے ہیں۔(الواقعة:٧٩)
البتہ اگر اس طرح لکھا جاۓ کہ جس صفحے پہ لکھا جارہا ہو اس پر ہاتھ بالکل نہ لگے تو لکھنے کی گنجاٸش ہوگی۔
اس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ ایک چھوٹا رومال کاغذ پر رکھ لیا جاۓ اور لکھتے ہوۓ ہاتھ اس پر رکھ کر لکھا جاۓتاکہ ہاتھ صفحہ پر نہ لگے۔
١۔”ویحرم بالحیض والنفاس ثمانیة اشیاء:الصلاة والصوم و قراة ایة من القران و مسھا الا بغلاف الخ“…..(نور الایضاح:٣٢)
٢۔”عن عبد اللہ بن ابی بکر بن حزمؓ ان فی الکتاب الذی کتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لعمرو بن حزم ان لا یمس القرآن الا طاھر“(موطا امام مالک:١٣٤)
٣۔”قال ابوجعفر: ولا یقرا الجنب ولا الحاٸض الایة التامة ولا یمس المصحف الا بغلافہ لقول اللہ تعالی ”لا یمسہ الا المطھرون“( شرح مختصر الطحاوی:١/٢٤٤)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ٢٤۔٣۔١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ٢٠١٨۔١٢۔٤
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: