حرام مال پر زکوٰۃ کا حکم

سوال:ایک شخص کے پاس بہت سا مال ہے جو کہ حلال اور حرام سے مخلوط ہے اس میں سود کا مال بھی شامل ہے رشوت کا بھی اور اپنے تجارت کا مال بھی شامل ہے تو اس پر زکوۃ کس صورت میں واجب ہوگی اور کس صورت میں نہیں؟

جواب:مذکورہ صورت میں حرام مال کی مقدار کو نکالنے کے بعد اگر حلال مال نصاب کے برابر ہے یا اس سے زیادہ ہے تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی ۔اور اگر نصاب کے برابر نہیں بلکہ اس سے کم ہے تو اس صورت میں زکوٰۃ واجب نہیں ہو گی ۔ جبکہ حرام مال کا اگر مالک کو واپس کرنا ممکن ہے تو واپس کر دے اور اگر ممکن نہیں تو بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کردے۔

فقط- واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں