انکار ِ حدیث کا فتنہ

(٢٦) عَنْ مِقْدَامِ بْنِ مَعْدِیْکَرِبَ رضی اللہ عنہ  عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِؐ اَنَّہُ قَالَ اَلَا اِنِّی اُوْتِیْتُ الْکِتَابَ وَمِثْلَہُ مَعَہُ اَ لَا ُیوْشِکُ رَجُلٌ شَبْعَانٌ عَلَی اَرِیْکَتِہٖ َیقُوْلُ عَلَیْکُمْ بِھٰذَا الْقُرْآنِ فَمَا وَجَدتُّمْ فِیْہِ مِنْ حَلَالٍ فَاَحِلُّوْہُ وَمَا وَجَدُّتمْ فِیْہِ مِنْ حَرَامٍ فَحَرِّمُوْہُ۔ (سنن ابو داود ج٢،ص٨١،باب لزوم السنہ وفی ابن ماجۃ الا وان ما حرم رسول اللہ مثل ما حرم اللہ)
ترجمہ: حضرت مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا غور سے سنو! مجھے قرآن عطا کیا گیا ہے اور اس جیسی وحی (سنتِ نبوی) اور بھی۔ آگاہ ہو جاؤ! عنقریب کوئی پیٹ بھرا شخص اپنے تخت پر (متکبرانہ انداز میں) براجمان کہے گا۔(لوگو!) صرف اسی قرآن پر عمل کرو اس کے حلال کو حلال اور اس کے حرام کو حرام سمجھو بس!
اور ابن ماجہ کی روایت میں یہ بھی ہے: سن لو اللہ کے رسولؐ کی حرام کردہ چیزیں ایسے ہی ہیں جیسے اللہ کی حرام کردو چیزیں۔
فائدہ : سبحان اللہ ! سرکارِ دوعالم ﷺ نے آج سے ١٤٠٠ سال پہلے کتنے واضح انداز میں منکرین ِ حدیث کے اس گمراہ کن نظریئے سے خبردار فرمادیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں