جنبی کا بغیر غسل کیے کهانا کهانا

سوال:جنبی کا بغیر غسل کیے کهانا کهانا کیسا ہے؟

فتویٰ نمبر:106

جواب: افضل یہ ہے کہ جنبی شخص کو غسل جنابت میں جلدی کرنی چاہیے کہ کہیں وہ غسل کرنا بھول ہی نہ جائے  اوراگر کھانے پینے اور سونے سے قبل وہ جنابت کی حالت میں وضوکرلے تویہ بہتر اور افضل ہے  لیکن یہ یاد رہے کہ یہ وضوکرنا واجب نہیں بلکہ یہ ناپاکی میں کمی کے لیے ہے اوروضوکرنا مستحب ہے  اس کے بارہ میں کچھ احاديث مروی ہيں :

ا – عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اگر جنبی حالت میں کھانا یا سونا چاہتے تونماز کےوضوکی طرح وضوکرتے تھے ۔

صحیح مسلم شریف حدیث نمبر ( 305 ) ۔

ب – ابن عمر رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ عمربن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہم میں سے کوئی ایک جنابت کی حالت میں ہی سوسکتا ہے ؟

تونبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان تھا :

جب تم میں سے کوئی وضوکرلے تو وہ جنبی حالت میں سوسکتا ہے ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 283 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 306 ) ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں