جمعہ کی اذان کے بعد کاروبار کا حکم

سوال : کاروباری  اسفار میں جمعہ کے دن  بعض اوقات  دوسرے علاقوں میں جانا  پڑتا  ہے اور  معلوم نہیں  ہوتا کہ  کون سی مسجد میں  جمعہ  پڑھنا ہے  ۔ یہ سفر   شرعی  سفر سے کم مسافت  کے ہوتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ  جمعہ کی اذان  اول  کے وقت خرید وفروخت  کی جو ممانعت ہے   وہ کون سی  مسجد کی اذان   پر ہے ؟ جس مسجد میں جمعہ پڑھے گا  اس کی یا کسی بھی  مسجد کی   ؟ظاہر  ہے مجھے تو شروع  سےاندازہ  نہیں ہوتا کہ  اس  علاقے کی کون سی مسجد میں  جمعہ پڑھوں گا  ؟

2) اور  جمعہ  اذان  اول  کے بعد  جو کاروبار  کیاجائے  اس کی آمدنی   سب حرام  ہے یا صرف  منافع حرام  ہے یا آمدن   حلال ہے اور  اور صرف ایسا کام کرنا حرام ہے ؟ وضاحت مطلوب ہے  

فتویٰ نمبر:88

جواب :  1) صورت مسئولہ میں سب سے پہلے  سنائی دینے والی اذان   کے وقت کاروبار بند کیا جائے  ۔

 فی الدر  : ” ولو تکبر  ، اجاب  الاول  ۔” وفی  الرد   : ” الحرمۃ  للاول ۔”  ( شامیہ : 1/ 397 سعید )  

2)آمدنی  حلال ہے ۔ البتہ   ایسا کرنا مکروہ تحریمی  یعنی   سخت  گناہ  اور وعید  کا باعث  ہے ۔ آئندہ  احتراز  ضروری ہے ۔

وفی الدر  :”  وکرہ  تحریما   مع الصحۃ  البیع  عند الاذان  الاول ۔”  ( شامیہ : 5/ 101)  

اپنا تبصرہ بھیجیں