کیا تیل جسم کو پانی پہنچنے میں مانع ہے؟

فتویٰ نمبر:1057

سوال: السلام علیکم!
اگر کسی عورت کے بالوں میں تیل لگا ہوا ہو اور وہ فرض غسل کرے۔ بال دھونے کے باوجود تیل ٹھیک سے ہٹے نہیں تو کیا ایسی صورت میں غسل ہو جائے گا؟
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں ! غسل ہو جائے گا کیونکہ تیل پانی کے پہنچنے میں مانع نہیں۔
” ولا یمنع الطہارة ونیم ․․․ ودرن ووسخ أثر الدن․ قال في الشرنبلالیة: قال المقدسي: وفي الفتاوی: دہن رجلیہ ثم توشأ وأمر الماء علی رجلیہ ولم یقبل الماء للدسومة جاز لوجود غسل الرجلین اھ۔”(در مختار مع الشامی: ۱/۲۸۸ زکریا)
” وإنما المقصود ہو وصول الماء إلی ظاہر الشعر إھ․”( بدائع :1/۷۱ زکریا)

فقط وللہ تعالی اعلم بالصواب
بنت ممتاز غفرلہا
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر ،کراچی
10 شعبان،1439ھ/27 اپریل،2018ء

اپنا تبصرہ بھیجیں