لیکوریاکاحکم

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

لیکوریا کا پانی نکلنے سے وضوٹوٹ جاتا ہے  البتہ غسل واجب نہیں ہوتا، تاہم اگر  یہ پانی  ہر وقت  بہتا رہتا ہے  اور اتنا بھی وقفہ  نہیں ملتا کہ اس میں وضو کرکے چار رکعت نمازاداکی جاسکے  تو پھر وہ عورت معذور  کےحکم میں ہے ، اس صورت  میں اس کےلیے یہ جائز ہے کہ ہر نماز کاوقت داخل ہونے پر وضو کرلے اور اس سے جتنی  چاہے نمازیں اور نوافل  وغیرہ پڑھتی  رہے اور طواف  کرتی رہے  جب تک اس نماز کا وقت رہے گا،ا س معذورعورت کا وضوسیلان  کا پانی نکلنے سے نہیں ٹوٹ گا، پھر جب دوسری نمازکا وقت  آئے تو اس لیے  نیا وضو کرے ۔

بعض خواتین  عبادت اداکرنے  کے لیے  یہ کرتی  ہیں کہ اپنی شرمگاہ  کے اندرونی  حصہ میں ٹشوپیپر، روئی  یااسپنچ  اس طرح  رکھتی ہیں کہ اس کا کچھ حصہ  شرمگاہ  کے اندرونی  حصہ کے اندررہتا ہے جبکہ  کچھ حصہ  اس کے باہر رہتا ہے ایسی صورت  میں جب  تک ٹشوپیپر وغیرہ  کے باہر  کے حصہ  تک تری نہ آئے  اس وقت تک وضو نہیں ٹوٹے گا بشرطیکہ  وضوٹوٹنے کی دیگر وجوہات  میں سے کوئی اور وجہ نہ پائی  جائے۔ ( ماخذہ  فتاویٰ عثمانی  : 331/1 وتبویب  727/64،904/33)

فی الدرالمختار :148/1

کما ینقض لوحشا إحلیه یقظنه  وابتل  الطرف  الظاھر  ھذا لواالقطنة عالیة أ‍ومحاذیة لرأس الإحلیل وإن  متسفلة عنه لاینقض وکذا الحکم فی الدبر  والفرج  الداخل وإن  ابتل الطرف  الداخل  لاینقض

وفی اشامیۃ :148/1

وفی الدر المختار  : 305/1

واللہ اعلم بالصواب

محمد طلحہ عبدالمالک 

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

3/6/1436ھ

24/3/2015ء

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/938513489851230/

اپنا تبصرہ بھیجیں