مسئلہ حیض

سوال : ایک عورت جس کی پچھلی عادت پانچ دن حیض اور پچپن دن طہر کی تھی اور اس مرتبہ اسے پانچ دن دم آیا اور پچپن دن طہر اس کے بعد نو دن حیض دیکھا تو ایسی عورت کا کیا حکم ہوگا؟

جواب : پانچ دن حیض کے شمار کریں گے، کیونکہ وہ دم صحیح ہے اور اس مراد وہ خون جو تین دن سے کم نہ ہو اور دس دن سے زیادہ نہ ہو، اور جو پاکی ہے وہ بھی اپنی حالت پر بر قرار ہے یعنی پچپن دن پر، لیکن اس کے بعد جو خون آیا وہ نو دن آیا ہے یعنی اب اس عورت کی عادت بدل گیی بجایے پانچ دن کے نو دن کی ہوگیی جو کہ درست ہے کیونکہ حیض کی اقل مدت تین دن اور تین راتیں ہیں اور اکثر مدت دس دن، تو جو خون اسے آیا ہے وہ نو دن آیا ہے اسی لیے اسے حیض ہی شمار کریں گے۔

خلاصہ یہ ہوا کہ عورت کی حیض کی عادت بدل گیی ہے، بجائے پانچ دن کے نو دن ہوگیی-

=======================

حوالہ جات :

1: اقل الحیض : ثلاثۃ ایام ولیالیھا، اعنیی اثنتین و سبعین ساعۃً واکثرہ : عشرۃ کذلک ۰

( ذخر المتاھلین : 69 )

2 : والعادۃ : تثبت بمرۃ واحدۃ فی الحیض والنفاس، دما او طھرا، ان کانا صحیحین وتنتقل کذلک ۰

( ذخر المتاھلین : 70 )

اپنا تبصرہ بھیجیں