۱۰محرم کےروزے کے ساتھ ۹یا ۱۱ کو عذر کی وجہ سے روزے نہ رکھنےکا حکم

فتویٰ نمبر:749

سوال:دس محرم کو روزہ رکھے لیکن نو یا گیارہ کو عذر وغیرہ کی وجہ سے نہ ملا سکے تو پھر اس صورت کا کیا حکم ہے ؟آیا یہود سے مشابہت کی وجہ سے جائزہے یا نہیں

جواب : مستحب یہ ہے کہ نو محرم یا پھر گیارہ محرم کا روزہ دس محرم کے روزے کے ساتھ رکھ لے(۲) ۔

البتہ اگر کسی شخص نے صرف دس محرم کو روزہ رکھ لیا تو ملک العلماء صاحب بدائع الصنائع فرماتے ہیں کہ عام فقہاء کے نزدیک اس میں کسی قسم کی کراہت اور گناہ نہیں ۔

بدائع الصنائع، دارالكتب العلمية – (2 / 79)

وَكَرِهَ بَعْضُهُمْ صَوْمَ يَوْمِ عَاشُورَاءَ وَحْدَهُ لِمَكَانِ التَّشَبُّهِ بِالْيَهُودِ، وَلَمْ يَكْرَهْهُ عَامَّتُهُمْ، لِأَنَّهُ مِنْ الْأَيَّامِ الْفَاضِلَةِ، فَيُسْتَحَبُّ اسْتِدْرَاكُ فَضِيلَتِهَا بِالصَّوْمِ

(۲) رد المحتار – (2 / 375)

 وَيُسْتَحَبُّ أَنْ يَصُومَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ بِصَوْمِ يَوْمٍ قَبْلَهُ أَوْ يَوْمٍ بَعْدَهُ لِيَكُونَ مُخَالِفًا لِأَهْلِ الْكِتَابِ وَنَحْوُهُ فِي الْبَدَائِعِ

تحفة الفقهاء – (1 / 343)

 صوم يوم عاشوراء مفردا مكروه عند بعض أصحابنا لأنه تشبه باليهود

الموسوعة الفقهية الكويتية – (12 / 11)

ذَهَبَ الْحَنَفِيَّةُ – وَهُوَ مُقْتَضَى كَلاَمِ أَحْمَدَ كَمَا يَقُول ابْنُ تَيْمِيَّةَ – إِِلَى كَرَاهَةِ إِفْرَادِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ بِالصَّوْمِ لِلتَّشَبُّهِ بِالْيَهُودِ

اپنا تبصرہ بھیجیں