مستحبات وضو

سوال : مستحبات وضو کون کون سے ہیں؟

جواب : ویسے تو وضو کے مستحبات کی تعداد بہت زیادہ ہے، البتہ ہم صرف ان آداب و مستحبات پر اکتفا کرتے ہیں جنہیں علامہ حصکفی رحمہ اللہ تعالی نے “الدر المختار” میں ذکر کیا ہے:

1۔ دائیں طرف سے ابتدا کرنا۔

2۔ گردن کا مسح کرنا۔

3۔ کانوں کا مسح کرنے کے لیے چھنگلی (چھوٹی) انگلی کان میں ڈالنا۔

4۔ قبلہ رخ ہو کر وضو کرنا

5. أعضاء كو ملنا.

6۔ وقت داخل ہونے سے پہلے وضو کرنا ۔

7۔کھلی انگوٹھی کو ہلانا۔کیونکہ تنگ انگوٹھی کو ہلانا واجب ہے.

8۔ اعضا دھلوانے کے لیے دوسرے سے مدد نہ لینا۔ سوائے عذر کے۔

9۔ دوران وضو بلا ضرورت بات نہ کرنا۔

10۔ اونچی جگہ بیٹھ کر وضو کرنا۔

11۔ دل و زبان سے نیت کرنا۔

12۔ ہر عضو کو دھوتے وقت بسم اللہ یا درود شریف یا منقول دعائیں پڑھنا ۔

13۔ وضو کے بعد “درود شریف” یا “السلام علی النبی” پڑھنا۔

14۔ وضو کے بعد کی دعا پڑھنا ۔

15۔ وضو کا بچا ہوا پانی پینا۔

16۔ وضو کرتے ہوئے آنکھوں کے کونے،دونوں ٹخنے اور ایڑیوں پر اچھی طرح سے پانی بہانا۔ چہرہ اور ہاتھ پاؤں کے دھونے میں مبالغہ کرنا۔ ( اچھے سے دھونا کہ کوئی جگہ خشک نہ رہ جائے)۔

17.دونوں پاؤں بائیں ہاتھوں سے دھونا۔ سردی میں پہلے دونوں پاؤں گیلے کرنا۔

18۔ رومال یا تولیے وغیرہ سے اعضاء وضو صاف کرنا۔

19۔ وضو کے بعد اپنے ہاتھ کو نہ جھاڑنا۔

20۔ وضو کے بعد “انا انزلنا” پڑھنا۔

21۔ وضو کے بعد دو رکعت تحیة الوضو پڑھنا ۔ وغیرہ

==========================

حوالہ جات:

١.(التيامن) اي البداءة باليمين، لما في الكتب الستة ((كان عليه الصلاةوالسلام يحب التيامن في كل شيء حتي في طهورہ و تنعله و ترجله و شأنه كله. )

٢._ومسح الرقبۃ لا الحلقوم.

٣.(و إدخال خنصرہ) المبلولة.(صماخ أذنيه)_عند مسحهما .

٤. (استقبال القبله و دلك أعضائه) فی المرةالأولى.

٥.( و تقديمه على الوقت لغير المعذور)_

٦. ( و تحريك خاتمه الوسع) و مثله القرط.

٧. ( و عدم الاستعانة بغيره) إلا لعذر . وأما استعانته عليه الصلاة والسلام بالمغيرة فلتعليم الجواز.

٨( التكلم بكلام الناس) إلا لحاجة تفوته.

٩. ( والجلوس في مكان مرتفع) تحرزا عن الماء المستعمل.

١٠.(والجمع بين نية القلب و فعل اللسان) ھذا …

١١. ( والتسمية) . ( عند غسل كل عضو ) و كذا الممسوح.

١٢.(والصلاة والسلام على النبي بعده)

١٣. ( والدعاء بالوارد عنده) اي عند كل عضو.

(و أن يقول بعده)أي الوضوء ((اللهم اجعلني من التوابين و اجعلني من المتطهرين،)).

١٤ . (و أن يشرب بعده من فضل وضوئه) (مستقبل القبلة قائما) أو قاعدا،و فيما عداهما يكره قائما تنزيہا؛

١٥. ومن الآداب تعاهد موقيه و كعبيه و عر قوبيه و اخمصيه،و إطالة غرته و تحجيله.

١٦. غسل رجليه بيساره، وبلهما عند ابتداء الوضوء في الشتاء.

١٧.و التمسح بمنديل..

١٨.و عدم نفض يده.

١٩. و قراءة سورة القدر.

٢٠. و صلاة ركعتين ،في غير وقت كراهة.(( وصلاة ركعتين))لما رواه مسلم و ابو داؤد و غيرهما (” ما من احد يتوضأ فيحسن الوضوء و يصلي ركعتين يقبل بقلبه و وجهه عليهما إلا وجبت له الجنة”)

(الدر المختار: ١ /٢٥٧ – ٢٤٧)

واللہ اعلم

اپنا تبصرہ بھیجیں