متعدی بیماری کا حکم

فتویٰ نمبر:3042

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! 

اگر کسی گھر میں وائرس کا بخار یا چکن پوکس ہو جائے اور ہم ان کو یہ مشورہ دیں کہ باقی

بچوں کو مریض سے دور رکھو تو یہ کہنا کیا غلط ہے؟ یا مریض کا پانی پینے کا برتن الگ رکھو، جبکہ ہمارے دل میں یہ یہ بات ہو کہ جو کچھ ہوتا ہے اللہ تعالی کے حکم سے ہوتا ہے۔

والسلام

الجواب حامدا ومصليا

اگر یہ اعتقاد ہو کہ بیماری تو متعدی نہیں ہوتی لیکن دل کے اطمینان کے لیے احتیاط برت لی جائے تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں، تاکہ شیطان دل میں یہ وسوسہ نہ ڈالے کہ مریض سے اختلاط کی وجہ سے اسے بھی وہی بیماری لاحق ہوگئی ہے اسی لیے حدیث پاک میں بھی احتیاط برتنے کا حکم آیا ہے۔

یہ خیال کہ ایک شخص کی بیماری دوسرے کو لگ جاتی ہے، زمانہ جاہلیت کی یادگار ہے، چنانچہ اہل عرب کہا کرتے تھے کہ اگر کوئی شخص بیمار کے پہلو میں بیٹھ جائے یا اس کے ساتھ کھائے پئے تو وہ بیماری اس میں بھی سرایت کر جائے گی، لہذا اسلام نے اس اعتقاد کو رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ مرض کا ایک سے دوسرے میں سرایت کرنا اور اڑ کر لگنا کوئی حقیقت نہیں رکھتا بلکہ اس کا تعلق نظام قدرت اور قادر مطلق کی مشیت سے ہے کہ جس طرح پہلا شخص بیمار ہوا ہے اسی طرح دوسرا شخص بھی اس بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: “فر من المجذوم كما تفر من الأسد”.  أخرج البخاري بسنده في كتابه [الصحيح] في كتاب الطب (باب الجذام)، ورواه( الجزء: 1، رقم: 657)

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : ” لا عَدْوَى وَلا طِيَرَةَ وَلا هَامَةَ وَلا صَفَرَ “.(رواه البخاري: ٥٣١٦)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیماری کا ایک سے دوسرے کو لگنا بد شگونی ہامہ، اور صفر یہ سب چیزیں بے حقیقت ہیں۔

عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: “ما أنزل الله داء إلا أنزل له شفاء”.

(رواه البخاري،كتاب الطب: ٥٣٥٤)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:14/5/1440

عیسوی تاریخ:21/1/2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں