پاکی میں نجاست کے وقت میں پہنے ہوئے کپڑے پہننا

فتویٰ نمبر:2075

1.پاکی میں نجاست کے وقت میں پہنے ہوئے کپڑے پہننا

2.انسان کے پسینے کا حکم

سوال:السلام علیکم

گرکوئی ناپاک ہواوراب اسےپاکی حاصل کرنی ہوتو اگر کپڑے پر نجاست نہ ہوتووہ کپڑے دوبارہ پہن سکتےہیں یانہیں وضاحت فرمادیں؟

نیز انسان کا پسینہ پاک ہے یا ناپاک

والسلام

الجواب حامداو مصليا

حیض ، نفاس ، جنابت یا استحاضہ وغیرہ کے دوران جو لباس پہنا جاتا ہے اگر اس پر کوئی نجاست لگ گئی تو جگہ ناپاک ہو جائے گی۔ اس جگہ کو دھوئے بغیر نماز نہیں ہوگی، 

لیکن اگر اس لباس پر کوئی نجاست نہیں لگی ہوئی تو محض ناپاکی کی حالت میں اس لباس کو پہننے کی وجہ سے وہ لباس ناپاک نہیں ہوگا اور پاک ہونے کے بعد اس کو پہننا جائز ہوگا۔(۱)

نیز انسان کا پسینہ پاک ہے۔چاہے انسان مسلمان ہو یا کافر،پاک ہو یا ناپاک ،عورت حائضہ ہو یا نفاس والی ہو ۔تمام کا پسینہ پاک ہے۔(۲)

(۱)أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ قَالَ سَمِعْتُ خِلَاسَ بْنَ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو الْقَاسِمِ يَكُونُ مَعِي فِي الشِّعَارِ الْوَاحِدِ وَأَنَا حَائِضٌ طَامِثٌ إِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ غَسَلَ مَا أَصَابَهُ لَمْ يَعْدُهُ إِلَى غَيْرِهِ وَصَلَّى فِيهِ ثُمَّ يَعُودُ وَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ غَسَلَ مَكَانَهُ لَمْ يَعْدُهُ إِلَى غَيْرِهِ وَصَلَّى فِيهِ‘‘ (سنن دارمی: ۱/۶۸۶)

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ الْمَرْأَةُ الْحَائِضُ تُصَلِّي فِي ثِيَابِهَا الَّتِي تَحِيضُ فِيهَا إِلَّا أَنْ يُصِيبَ شَيْئًا مِنْهَا دَمٌ فَتَغْسِلَ مَوْضِعَ الدَّمِ (سنن دارمی : ۶۸۷/۱)

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْحَائِضُ لَا تَغْسِلُ ثَوْبَهَا إِذَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ دَمٌ (حوالہ ایضاً)

(۲)’’وعرق کل شيء معتبرۃ بسؤرہ؛ لأنہما یتولدان من لحمہ، فأخذ أحدہما حکم صاحبہ، قال: وسؤر الآدمي وما یؤکل لحمہ طاہر؛ لأن المختلط بہ اللعاب، وقد تولد من لحم طاہر، فیکون طاہرا‘‘

(ہدایہ: فصل في الآسار وغیرہا،،۱/ ۴۴ ،أشرفي دیوبند )

’’عرق کل شيء معتبرۃ بسؤرہ… وسؤر الأدمي طاہر، ویدخل فی ہذا الجنب والحائض والنفساء والکافر‘‘ (ہندیۃ: الباب الثالث في المیاہ، الفصل الثاني فیما لایجوز بہ التوضئ، ۱/ ۲۳، زکریا قدیم)

فقط

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:10 ربیع الثانی 1440ھ

عیسوی تاریخ:17 دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں