پتھروں کو ہاتھ پہننے کا حکم

سوال:بہت سے امام مسجد اور اہل علم کو دیکھا ہے کہ ہاتھ میں ایسی رنگ پہنتے ہیں جس میں کوئی خاص پتھر ہوتا ہے ۔
کیا پتھروں کا ہاتھ میں پہننا کسی صحابی سے ثابت ہے ؟
یا کچھ لوگ ناموں کی مناسبت سے یہ پتھر پہنتے ہیں اس کی حقیقت کیا ہے؟

جواب:رنگ ساڑھے چار ماشہ چاندی کے اندر اندر ہو تو نگینہ کسی بھی پتھر کا ہو جائز ہے, بشرطیکہ پتھر کے ساتھ کوئی خلاف شریعت عقیدہ وابستہ نہ ہو! نبی پاک علیہ السلام کی انگوٹھی کا نگینہ حبشی تھا, بعض نے کہا کہ عقیق کا تھا. 

سیرت حلبیہ
ولا يجوز للرجال التحلي) أي: التزين (بالذهب والفضة) مطلقاً (إلا الخاتم) بقدر مثقال فما دونه، وقيل: لا يبلغ المثقال كما في الجوهرة
 

 

 
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں