قربانی کے جانور کی شرائط

قربانی کے جانور کی شرائط

پہلی شرط:

حلال جانور تو بہت سارے ہیں،لیکن ان سب میں سے قربانی صرف تین طرح کے جانوروں کی درست ہے کسی اور کی قربانی درست نہیں۔اونٹ، گائے اور بکری۔گائے کے اندر بھینس اورپالتو یاک شامل ہے اور بکری کے اندردنبہ، بھیڑ اور مینڈھا شامل ہے۔پالتویاک کے بارے میں مزید کباراہل علم سے تحقیق فرمالیجیے۔

دوسری شرط:

اونٹ اونٹنی کم از کم 5سال کا ہونا ضروری ہے۔گائے، بیل،بھینس ، بھینسا کم از کم 2سال کا ہونا ضروری ہے۔بکرا،بکری کم از کم 1 سال کا ہونا ضروری ہے۔ بھیڑ،دنبہ،مینڈھاان کی عمر بھی ایک سال ہونی چاہیے، البتہ یہ اگر چھ ماہ کے ہوں مگر ایسے صحت مند اور موٹے ہوں کہ ایک سال کے لگتے ہوں تو پھر ان کی قربانی بھی درست ہے، لیکن چھ ماہ سے کم ہونے کی صورت میں بالکل بھی درست نہیں۔جانور کے دو دانت نکل آئیں تو وہ بہر صورت اس عمر کا ہوچکاہوتا ہے۔(بعض مستند علمائے کرام نے بتا یا ہے کہ دودھ دانت گر چکےہوں تب بھی تجربہ ہے کہ عمر پوری ہوچکی ہوتی ہے۔آپ بھی اطمینان کرلیں ) دانت نہ نکلے ہوں یاگرے نہ ہوں تو شک رہتا ہے کہ عمر پوری ہے یا نہیں ؟ اس لیے احتیاط اسی میں ہے کہ دودانتوں والاجانور لیں یا کم از کم ایسا جانور لیں جس کے دودھ دانت گرچکے ہوں۔

اگر کسی کھیرا جانور سے متعلق ثقہ اور معتبر شخص نے کہا کہ اس کی عمر پوری ہے اس نے اس کی بات پر اعتماد کرتے ہوئے خریدلیا یاجانورفروخت کرنے والے کی بات پر دل مطمئن تھا اس لیے خرید کر قربانی کرلی یااپنے تجربے سے عمرپوری معلوم ہورہی ہواس لیے خریدلیاتوان تما صورتوں میں قربانی ہوجائے گی۔

تیسری شرط:

جانور کے اندر ایسا عیب نہ ہو جس کی وجہ سے قربانی نہیں ہوتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں