رضاعت کی وجہ سےنکاح کاحکم

فتویٰ نمبر:390

سوال:زیدکی بیٹی نے عارفہ کا دودھ پیا.اب زید,عارفہ سےنکاح کر سکتاہے!اور عارفہ کی اولاد کازیدکی اولادسےساتھ نکاح جائزہے. 

الجواب حامدةومصليه ومسلمه

زید اور عارفہ کا آپس میں نکاح ہو سکتا ہے. کیونکہ نسب کےاعتبار سے جن رشتوں میں نکاح حرام ہوتا ہے باعتبار رضاعت کے بھی ان رشتوں میں نکاح حرام ہے  زید اور عارفہ کا آپس میں نہ نسب کارشتہ ہے اور نہ رضاعت کا.

وفي القرآن.

{حرمت عليكم امهتكم وبنتكم واخواتكم وعمتكم …..وبنت الاخ وبنت الاخت}                                 (سورةالنساء:٢٣) 

“عن على رضي الله تعالى عنه قال: ان الله حرم من الرضاع ما حرم من النسب”

       (جامع الترمذي,ماجاءيحرم من الرضاع ما يحرم من النسب:217/1)

رہی بات عارفہ اور زید کی اولاد کی توزید کی جس بیٹی نے دودھ پیا ہے اس کاتورضاعت کی وجہ سے عارفہ کی نرینہ اولاد سے نکاح حرام ہے، البتہ اس بیٹی کے علاوہ دوسری اولاد کا عارفہ کی اولاد سے نکاح درست ہے.کیونکہ ان میں حرمت کاکوئی سبب نہیں پایا جارہا۔

“يحرم على الرضيع أبواه من الرضاع واصولهما وفروعهمامن النسب والرضاع جميعا……. الخ”

(الهنديه, كتاب الرضاع:343/1)

والله أعلم بالصواب 

بنت گل رحمان عفی عنھا 

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

٣جمادی الاول١٤٣٩ء

اپنا تبصرہ بھیجیں