فتویٰ نمبر:4070
سوال: محترم جناب مفتیان کرام! باجی میں جس پارلر جاتی ہوں وہ شیعہ ہے تو کیا میرا اس سے چہرہ اور بازو کی ویکس کرونا درست ہے؟یعنی اس عورت سے پردہ ہے ؟
والسلام
الجواب حامداًو مصلياً
اس عورت سے چہرے اور بازو کا پردہ نہیں ،لہذا ان سے چہرے اور بازو کا ویکس کروانا شرعاً جائز ہے۔
▪” و تنظر المسلمۃ الی المرأۃ الی ما ینظر الرجل من الرجل۔۔۔۔۔ان المرأۃ تنظر الی المرأۃ کما ینظر الرجل الی ذوات الامحارمہ۔”
(احکام التجمیل النساء :ص98)
” وبدن الحرة عورة إلا وجہہا وکفیہا وقدمیہا۔”
(البحر الرائق: ۴۶۸/۱زکریا دیوبند)
” ینظر الرجل من محرمہ )ہی من لایحل لہ نکاحہا ابداً بنسب أو سبب) إلی الرأس والوجہ والصدر والساق والعضد إن امن شہوتہ وشہوتہا أیضاً وإلا لا، لاإلی الظہر والبطن والفخذ”
(الدر مع الرد: ۹/ ۵۲۶تا ۵۲۸، زکریا دیوبند)
” وأما في زماننا فمنع من الشابة قہستاني وغیرہ”
(۵۳۲، الدر مع الرد، زکریا)
“قال مشائخنا: تمنع المرأة الشابة من کشف وجہہا بین الرجال في زماننا للفتنة “
(بحر ۴۷۰/۱زکریا)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:20 جمادی الثانی،1440ھ
عیسوی تاریخ:26 فروری،2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: