شوہر کے تشدد سے تنگ آکر حاملہ عورت کیا خلع کا مطالبہ کرسکتی ہے

سوال:  شوہر عورت کو  بہت مارتا پیٹتا ہے ذہنی اذیت   دیتا ہے  جسکی وجہ سے  بیوی شوہر  کے گھر سے چلی جائے   پھر شوہر  بلا رہا ہے  اور وہ نہیں آرہی  یہ عورت  ناشزہ ہے  کیا خلع  کا مطالبہ  کرسکتی ہے؟

 جواب :   اگر مار پیٹ  ایسی ہو جس سے  نشان پڑجائیں  تو عورت  کو خلع  کا حق حاصل  ہوتا ہے  اور اسکی  وجہ سے  وہ ناشزہ  بھی نہیں ہوگی ۔ تاہم صورت  مذکورہ   میں  شوہر  بیوی کو بلارہا ہے  اگر وہ آئندہ   ایسی حرکتوں  سے باز رہنے  کی ضمانت  دے تو خلع  کو روکنے  کی کوشش کی جائے  گی ۔  دونوں خاندانوں کے بزرگ   حضرات   دونوں  کے درمیان  صلح  کرائیں گے ۔ اگر معاملہ  کس طرح  بھی سلجھنے   نہ پائے  تو پھر  دونوں  کی خواہش  ورضامندی  کے مطابق ان کو خلع  کا مشورہ  دیاجائیگا ۔

“فان خفتم  الا  یقیما حدود اللہ فلاجناح  علیھما فلا عتدوھا۔             

اگر  تمہیں  ڈر ہو کہ یہ دونوں   اللہ کی حدیں   قائم  نہ رکھ سکیں گے  تو عورت   رہائی   پانے   کے لیے  کچھ  دے ڈالے  ۔۔ الخ

 ( سورۃ البقرۃ  :229)           

“وان خفتم  شقاق  بینھما فابعثوا حکما  من اھلہ ۔۔۔ یو فق اللہ بینہما “

 اگر تمہیں میاں بیوی   کے درمیان   ان بن کا خوف  ہو تو  ایک  منصف  مرد والوں میں سے  ایک عورت کے گھر  والوں میں سے مقرر کرو ۔۔۔اللہ ان دونوں  میں ملاپ  کرادیگا “۔

 0النساء  :35 )

اپنا تبصرہ بھیجیں