تصویر والے کمرے میں نماز پڑھنا

فتویٰ نمبر:2042

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

اگر دیوار پر مور والی گھڑی ہو تو کیا نماز ہوجاۓ گی؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

ایسے کمرے میں نماز پڑھنا جہاں کسی جاندار کی تصویر یا مجسمہ موجود ہو شرعا گناہ اور مکروہ ہے۔

یہ کراہت اس صورت میں شدید ہوجاتی ہے جب یہ تصویر نمازی کے سامنے ہو، اس کی بنسبت کم کراہت اس صورت میں ہوتی ہے جب یہ تصویر نمازی کے سر کے اوپر کی طرف ہو، پھر اس میں جو داٸیں جانب ہو پھر اس میں جو باٸیں جانب ہو اور سب سے کم کراہت اس صورت میں ہے جب تصویر نمازی کے پیچھے ہو۔

مذکورہ سوال میں جس گھڑی کے متعلق پوچھا گیا ہے اس میں مور کا مجسمہ واضح ہے آنکھوں کے ساتھ اس لیے ایسے کمرے میں نماز نہ پڑھی جاۓ یا پھر اس مجسمے کی آنکھیں ناک وغیرہ کسی طرح مٹادی جاٸیں تاکہ وہ جان دار کی واضح تصویر کے حکم میں نہ رہے پھر کراہت باقی نہیں رہے گی۔

١۔”و یکرہ ان یصلی و بین یدیہ او فوق رأسہ او علی یمینہ او علی یسارہ او فی ثوبہ تصاویر و شدھا کراھة ان تکون امام المصلی۔“ (الفتاوی الھندیہ:١٠٧/١)

٢۔”فی مکروھات الصلوة من التنویر و لبس ثوب فیہ تماثیل و ان یکون فوق رأسہ او بین یدیہ او بحذاٸہ تمثال…..الخ“

(رد المحتار، مکروھات الصلوة)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ٨۔٤۔١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ٢٠١٨۔١٢۔١٥

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں