ٹیمپون کے استعمال کی شرعی حیثیت

فتویٰ نمبر:4083

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! ٹیمپون استعمال کرنا جائز ہے یا مکروہ؟

والسلام

الجواب حامداًو مصلياً

ٹیمپون ایک لمبی بتی کی شکل میں ہوتا ہے اور اس کو حیض کے خون کو جذب کرنے کے لیے مکمل طور پر فرج داخل(شرمگاہ کے اندر)ڈالا جاتا ہے ،صرف ایک دھاگہ باہر رہ جاتا ہے۔لہذا اس کا استعمال مکروہ تحریمی ہے ۔اور کراہت تحریمی کی وجوہات درجہ ذیل ہیں:

(1) یہ مکمل فرج داخل میں ڈالا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ استمناء بالید(مشت زنی)کے مشابہ ہے جو کہ ناجائز اور گناہ کبیرہ ہے۔(١)(٢)(٣) (٤)

(2) بعض ماہرین کی رائے میں یہ عورت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے بایں طور کہ یہ اندر ہی اندر نمی جذب کرتا رہتا ہے اور پھولتا رہتا ہےاور کئی گھنٹوں تک نمی باہر خارج نہیں ہو سکتی ۔تو جو اندرونی نمی (خون یا لیکوریا) کی ہے وہ اندر ذخم و انفیکشن پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے ۔لہذا ہر وہ چیز جو انسان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو اس کا استعمال مناسب نہیں۔ (٥)

(3) باکرہ(غیر شادی شدہ)عورت کے پردہ بکارت کے زائل ہونے کا اندیشہ ہے جو اس کے لیے مسائل پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔لہذا غیر شادی شدہ کے لیے اس بنا پر اس کی کراہت اور بھی بڑھ جائے گی۔

(مستفاد:دار الافتاء (محمد بن آدم)یو ۔کے)

(١) ﴿وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا ﴾

(الاسراء/32)

(٢)” عن أنس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ” سبعة لا ينظر الله عز وجل إليهم يوم القيامة، ولا يزكيهم، ولا يجمعهم مع العالمين، يدخلهم النار أول [ص:330] الداخلين إلا أن يتوبوا، إلا أن يتوبوا، إلا أن يتوبوا، فمن تاب تاب الله عليه الناكح يده، والفاعل والمفعول به، والمدمن بالخمر، والضارب أبويه حتى يستغيثا، والمؤذي جيرانه حتى يلعنوه، والناكح حليلة جاره”

(شعب الإيمان: (7/ 329

(٣)(ویکرہ وضعہ)ائ وضع جمیعہ(فی فرج الداخل)لانہ یشبہ نکاح بیدھا”

(منھل الواردین:ص36)

(٤)”وعن محمد بن سلمة البلخي رحمه الله أنه يكره للمرأة أن تضع الكرسف في الفرج الداخل، قال: لأن ذلك يشبه النكاح بيدها”

(المحيط البرهاني في الفقه النعمان:1/215،کتاب الطھارت،باب الحیض،المتبہ الشاملہ)

(٥)﴿ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ﴾

(البقرہ/195)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:20 جمادی الثانی،1440ھ

عیسوی تاریخ:26 فروری،2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں