ٹک ٹاک ایپ استعمال کرنےکاحکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:205

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !

  • آج کل ایک ایپ ٹک ٹاک کے نام سےمشہور ہے۔جس میں فحاشی وبےحیائی کی ویڈیوزبنائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے بےحیائی عام ہورہی ہے ۔اورنوجوان اس میں مبتلاہورہے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ اس ایپ کااستعمال  کرناجائز ہے یاحرام؟
  • “صراط مستقیم “کے نام سے ہماراایک چینل ہے یوٹیوب وغیرہ پراورہم سےاس ایپ کے بارے میں سوال بھی ہورہاہے اب ہم اپنے نیٹ ورک کےذریعے ا س ایپ کوروکناچاہتے ،اس حوالے سےبھی ہماری رہنمائی فرمائیں تاکہ ہمیں اس ایپ کوروکنے سے بھی رہنمائی فرمائیں ۔ تاکہ ہمیں اس ایپ کوروکنے میں آسانی ہو۔

نام سکندر

پتہ :مانسہرہ کالونی ،لانڈھی

الجواب حامداومصلیاً

  • ہماری معلومات کےمطابق سوال میں ذکرکی گئی ایپلیکیشن ٹک ٹاک (Tik Tok) کادیگر ذرائع  ابلاغ کی طرح جائزاورناجائزدونوں طرح کااستعمال  ممکن ہے ۔تاہم اس ایپ کااکثرعمومی استعمال ناجائز اورخلاف شرع کاموں ( جیساکہ ناچ گانا،بےپردگی ، فحش  تصاویر اورویڈیوزبنانا،دوسروں کامذاق اڑانا ، فلمی مکالموں پراداکاری کرنا اوردیگرلہو ولعب  میں وقت گزاری وغیرہ ) میں ہورہاہے ۔ نیزجوویڈیو ناجائز اورخلاف شرع امورسےخالی ہیں وہ عموماًبامقصدنہیں ہیں۔ لہذااس ایپ کےاستعمال سےبچنا چاہیے ۔اوراگر کوئی جائز مقصد( مثلاًجائزمصنوعات  کی تشہیریااخلاقی  اورتعلیمی ویڈیوزاپ لوڈکرنے)کےلیے استعمال کرناچاہے توبھیا سے ناجائزامورپرمشتمل ویڈیوزسےبچنابہرحال لازم ہوگا۔اگرکسی غالب گمان ہوکہ میرے لیےا س ایپ  کورکھتےہوئے اس میں موجودناجائزامورسےبچناممکن نہیں تواس کے لیے اس ایپلیکیشن کواستعمال کرنا ہی جائزنہیں ۔ ( ماخڈہ التبویب  بتغیر: ـ2057/70)

الآیات القرآنیۃ

وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖإِنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿٢2﴾المائدۃ

إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ ﴿١٩19﴾النور

قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗإِنَّ اللَّـهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ ﴿٣3330﴾النور

وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖوَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ ۖ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ ۚ وَتُوبُوا إِلَى اللَّـهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿31٣١﴾النور

الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُم بِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ ﴿٤4﴾ لقمان

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗوَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٥٩59﴾( سورۃ الاحزاب)

الاحادیث المبارکۃ :

سنن ابی داؤد۔دارالکتاب العربی ،بیروت  ( 4/434)

سنن الترمذی ( 4/558)

مصنف ابن ابی شیبۃ ( 5/68)

العبارات الفھیۃ

احکام القرآن للجصاص۔ (1/33)

فقہ البیوع ( 1/325)

حاشیۃ ابن عابدین (ردالمختار) 4/350)

حاشیۃ ابن عابدین (ردالمختار) (4/348)

  • مذکورہ بالاوجوہات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ا س ایپ میں شرکاپہلو خیرکےپہلوسےزیادہ ہے،لہذااس کی روک تھام کےلیے غیر شرعی حدودمیں رہتے ہوئے مناسب اورمؤثراندازمیں آوازاٹھاسکتےہیں ۔

ایسرالتفاسیر  للجزائزی (1/201)

تبیین الحقائق شرح کنزالدقائق ۔ المطبعۃ الکبریٰ الامیریۃ ،بولاق ( 6/32)

تبیین الحقائق شرح  کنزالدقائق۔المطبعۃ الکبریٰ  الامیریۃ ، بولاق ( 6/32)

مجموع الفتاویٰ لشیخ الاسلام ابن تیمیۃ ۔دارالوفاء ( 28/129)

واللہ تعالیٰ اعلم

الجواب صحیح

احقرمحموداشرف غفراللہ

مفتی جامعہ دارالعلوم کراچی

 احسن رضاعفی عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی  

3/شعبان  1440

6اپریل 2019

 پی ڈی ایف فائل حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/806264133076167/

اپنا تبصرہ بھیجیں