ذخیرہ اندوزی کرنے والےکو گھرکرایہ پر دینا

سوال: میں نے ایک شخص کو اپنا گھر کرائے پر دیا ، تقریبا آٹھ ،نو ماہ بعد مجھے پتا چلا کہ وہ گندم کی ذخیرہ اندوزی کر رہا ہے، تو میں نے اس سے گھر خالی کروا لیا ، لیکن اس پورے عرصے کا کرایہ باقی تھا تو اب وہ مجھے دینا چاہ رہا ہے لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہا کے کیا یہ کرایہ کے پیسے لینا میرے لیے جائز ہوگا؟

سائل: مبین چپ چپ

الجواب حامدا ومصلیا 

سوال میں ذکر کردہ صورت اگر واقعی درست ہے کہ سائل کو گھر کرایہ پر دیتے ہوئے اس بات کا علم نہ تھا کہ یہ اس میں ناجائز کام کرےگا تو اس صورت میں سائل ان شاءاللہ گناہ گار نہیں ہوگا ،باقی گزشتہ تمام مہینوں کا کرایہ لیناسائل کےلیےجائز اور حلال ہے،اس میں کسی قسم کی قباحت نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 391)

(و) جاز (بيع عصير) عنب (ممن) يعلم أنه (يتخذه خمرا) لأن المعصية لا تقوم بعينه بل بعد تغيره وقيل يكره لإعانته على المعصية(قوله ممن يعلم) فيه إشارة إلى أنه لو لم يعلم لم يكره بلا خلاف قهستاني.

جواھرالفقہ :تفصیل الکلام فی مسئلۃ الاعانۃ علی الحرام (7/513)مکتبہ دار العلوم۔

ثم السبب ان لم یکن محرکا وداعیا ،بل موصلا محضا ، وھو مع ذلک سسب قریب بحیث لا یحتاج فی اقامۃ المعصیۃ بہ الی احداث صنعۃ من الفاعل ،کبیع السلاح من اھل العصیر ممن یتخذہ خمرا۔ ۔ ۔فکله مکروہ تحریما بشرط ان یعلم البائع والآجرمن دون تصریح بہ باللسان، فانہ ان لم یعلم کان معذور۔………………………

واللہ سبحانہ تعالی اعلم

محمد رفیق غفرلہ ولوالدیہ

نور محمد ریسرچ   سینٹر  

دھوراجی کراچی

24جمادی الثانی1441

19 فرورى 2020

اپنا تبصرہ بھیجیں