زمین پرزکوٰۃ کا حکم

السوال:زمین کو خرید تے وقت یہ نیت تھی کہ ہم اسے استعمال کیلئے رکھیں گے یا جب ضرورت ہوگی ہم اس کو بیچ کر ضرورت پوری کر لیں گے ایسی زمین پر زکوة کا کیا حکم ہے؟

جواب :زمین پر زکوة اس وقت واجب ہوتی ہے جب اس کو خالص تجارت کی نیت سے خریدا جائے۔

صورت مسئولہ میں زمین تجارت کی نیت سے نہیں خریدی گئی بلکہ اس نیت سے خریدی گئی ہے کہ کبھی اس کی قیمت بڑھی تو اس کو ضرورت کے وقت بیچ کر ضرورت پوری کرلی جائے گی یا استعمال کرلی جائے گی لہذا اس پر زكوة واجب نہیں۔

(مستفاد از:فتاوی عثمانی:2/ 41،42)

“فی الدر المختار و شرط مقارنتھا لعقد التجارة و هو کسب المال بالمال بعقد سراء او إجاره او استقراص ولو نو ی التجارة بعد العقد او اشتری شيئا للقنية ناويا انه ان وجد ربحا باعه لا زكوة علیہ”

*(الدر المختار ج : ۲ ص 273)

واللہ اعلم باالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں