دوتولہ سونےپرقربانی کاحکم

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹۵﴾

 سوال:- میرے پاس دو تولہ سونا ہے جس کی زکوۃ میں نہیں دیتی,کیا مجھ پر قربانی بھی فرض نہیں ہے؟

ثہیرہ فاطمہ

واں بھچراں 

جواب :- اگر آپ کے پاس ان دو تولہ سونے کے علا وہ دیگر قابل زکوۃ اثاثے ( یعنی (1)سونا (2) چاندی (3) نقد رقم(4) مال تجارت) نہیں ،تو آپ پر زکوۃ لازم نہیں ۔نیز اگر ضرورت سے زائد سامان بھی نہیں تو آپ  پرقربانی بھی واجب نہیں ۔ البتہ اگر سونے کے علاوہ کوئی اور قابل زکوۃ اثاثے (مذکورہ بالا اشیاء) ہوں اور ان کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے بقدر بنتی ہو تو آپ پرزکوۃ اور قربانی لازم ہوگی۔

الفتاوى الهندية – (5 / 292)

منها اليسار وهو ما يتعلق به وجوب صدقة الفطر دون ما يتعلق به وجوب الزكاة،

 (الدرمختار:4/196)

 “فلا بد من اعتبار الغنی وھو ان یکون فی ملکہ مائتا درہم أو عشرون دیناراً أو شئ تبلغ قیمۃ ذلک سوی سکنۃ وکسونۃ ومالا یستغنی عنہ.“

اپنا تبصرہ بھیجیں