عورتوں کے لئے سونے کی سرمہ دانی ، عینک اور گھڑی کا استعمال

محترم جناب مفتی صاحب ! 

السلام علیکم و رحمة الله و برکاته 

عورتوں کے لئے سونے کی سرمہ دانی ، سونے کی گھڑی اور سونے کی عینک استعمال کرنا کیسا ہے؟ 

الجواب باسم ملھم الصواب 

عورتوں کے لئے صرف زیورات کی حد تک سونے کا استعمال جائز ہے _ باقی دوسری استعمالی چیزوں میں ان کے لئے بھی سونا چاندی اسی طرح حرام ہے ، جیسے مردوں کے لئے _ لہزا سونے کی سرمہ دانی ، سونے کی گھڑی اور سونے کی عینک کا استعمال عورتوں کے لئے حرام ہے _

البتہ اگر سرمہ دانی ، گھڑی اور عینک پر صرف سونے کا پانی چڑھایا گیا ہو ، یا ان میں دوسری دھاتیں غالب اور سونا چاندی مغلوب ہو تو پھر ان کا استعمال جائز ہے ، کیونکہ یہ سونے چاندی کے حکم میں نہیں بلکہ عام دھاتوں کی طرح اسباب اور متاع میں داخل ہیں۔

1) لحدیث عن حذیفۃ رضی اللہ عنہ قال: نھانا النبی ﷺ ان لا نشرب فی آنیۃ الذھب والفضۃ وان نآکل فیھا وآن نلبس الحریر والدیباج وان نجلس علیہ

(الصحیح البخاری 2/868)

2)وقال فی الجامع الصغیر : یکرہ مرادہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔، ویستوی فیہ الرجال والنساء لعموم النھی وکذلک الاکل بملعقۃ الذھب والفضۃ والاکتحال بمیل الذھب والفضۃ وما اشبہ ذلک کالمکحلۃ والمرآۃ وغیرھما لما ذکرنا ( ھدایۃ : 452/4) مکتبہ اشرفیہ)

3) واما التسویۃ الذی لایخلص فلا بآس بہ بالاجماع ، لانہ مستھلک فلا عبرۃ ببقائہ لونا۔ (شامی : 5/219)

4) وغالب الفضۃ والذھب ففضۃ وذھب ، وما غلب غشہ منھما یقوم کالعروض ۔۔الض ( الدر المختار مع الشامی: 230/3)

5) اصلہ ما ذکرہ الفقھاء فی خاتم الذھب اذا کان فیہ المرآۃ لا یجوز للمرآۃ ان تری وجھھا فیہ لکون الذھب حل لھن للزینۃ لا لغیرھا من الاستعمالات فکذا الساعۃ من الذھب یجوز لبسھا للنساء علی الید للزینۃ ولکن لا یجوز رویتھا المعرفۃ الوقت واما فی الجیب فلا یجوز اصلا لعدم الزینۃ فیہ۔(امداد الاحکام: 4/ 353)

فقط واللہ اعلم بالصواب

بنت ابو الخیر سیفی عفی عنھا 

دارالافتاء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹرکراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں