بعض مقتدی نیچے کھڑے ہو اور بعض اوپر تو کیا نماز ادا ہوجائے گی

اگر امام اوربعض مقتدی زمین پرکھڑے ہوں اوربعض مقتدی زمین پر جگہ نہ ملنے کی وجہ سے امام سے دو فٹ اوپر کھڑے ہو ں توکیا اس صورت میں جو مقتدی اوپرکھڑے ہیں انکی نمازہوجائے گی یانہیں؟

فتویٰ نمبر:331

الجواب حامداًومصلیاً

          ضرورت کے بغیرمقتدی  کیلئے کسی اونچے مقام پرکھڑاہونامکروہ ہے ،البتہ اگرکوئی عذر اورضرورت ہومثلاً جماعت میں لوگ زیادہ ہوں ،یازمین پرکھڑے ہونے کی جگہ نہیں مل رہی ہو توپھراپنےساتھ ایک یا دو اورمقتدیوں کوملاکراونچے مقام پرکھڑاہونامکروہ نہیں ہوگا،تاہم نمازدونوں صورتوں میں ہوجائےگی۔

المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة – (2 / 62)

 فقال بعض مشايخنا رحمهم الله: وإنما يكره. أن يكون الإمام وحده على الدكان أو وجد على الأرض، أما إذا كان بعض القوم مع الإمام فلا بأس، وذكر شيخ الإسلام المعروف بخواهر زاده رحمه الله فيما إذا كان القوم على الدكان إنما يكره على رواية «الأصل» إذا لم يكن للقوم فيه عذر أما عند العذر، فلا يكره كما في الجمعة، فإن القوم يقومون على الرفوف والإمام على الأرض ولم ينكر عليهم أحد من الأئمة لضيق المكان

اپنا تبصرہ بھیجیں