بلا اجازت کسی کتاب کی تصویر کھینچنا

فتویٰ نمبر:4052

سوال: میں ایک جگہ کتاب خریدنے گئی ،کچھ ایشو تھا تو میں نے ان سے کہا کہ آپ مجھے کتاب کی پکچر لینے دیں میرا کام اس سے بھی ہوجائے گا ،لیکن انہوں نے منع کردیا کہ ہماری کتاب سیکنڈ ہینڈ ہوجائے گی ہم آگے کیسے سیل کریں گے وغیرہ 

مجھے پوچھنا ہے کہ میرے پاس اس طرح کرنے سے کیا مجھ پہ کچھ عوض واجب ہوگا ؟ اور کیا ان کی کتاب سیکنڈ ہینڈ شمار ہوگی ؟

تنقیح : 

دکان میں کتاب کی تصویر کھینچ لی تھی منع کرنے کے باوجود یا نہیں کھینچی ؟

جواب : نہیں کھینچی کیونکہ انہوں نے منع کردیا تھا ۔ 

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

جب کسی کتاب کی تصویر لے لی جاتی ہے تو اس سے مصنف کے حق طباعت کی حق تلفی ہوتی ہے اور اس سے بائع ( بیچنے والے ) کو بھی نقصان ہوتا ہے کہ شائقین کے پاس کتاب کی سوفٹ کاپی پہنچ جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ ہارڈ کاپی نہیں خریدتے، اس وجہ سے بغیر اجازت کسی کتاب کی تصویر لینا یا اس کی پی ڈی ایف بنانا جائز نہیں ،اسی طرح اگر کوئی کور فوٹو کی تصویر لینا چاہے تو اس کی بھی اجازت نہیں ہوتی کیونکہ ٹائٹل بھی چوری کیے جاتے ہیں تو دکاندار کا “سیکنڈ ہینڈ ہوجائے گی” کہنے کا یہی مقصد ہوگا کہ جن کتابوں کے جملہِ حقوق محفوظ ہوتے ہیں قانونی طور پر تو مصنف کی اجازت کے بغیران کی کسی طرح بھی تصویر لینے کی اجازت نہیں ہوتی ۔

البتہ جب آپ نے دکاندار کے منع کرنے کے بعد تصویر کھینچی ہی نہیں تو آپ کے ذمہ کوئی عوض دینا بھی لازم نہیں ہوا ۔

“لا تاکلوا اموالکم بینکم بالباطل….. “(سورة البقرة :188)

“عائشة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:لا ضرر ولا ضرار….(.المعجم الأوسط:٩٠/١)”

“لا یحل مال امرئ مسلم الا بطیب نفس منہ”(مسند احمد بن حنبل:1/ 57)

نیز یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ اگر ایک دو صفحے کی تصویر اپنے ذاتی استعمال کے لیے کھینچ لی تو اس میں حرج نہیں لیکن احتیاط پھر بھی بہتر ہے ۔

ممانعت یاناجائز اس صورت میں ہے جب کہ اس سے اپنے ذاتی نام سےتجارت یا چوری کرنا مقصد ہو ۔اس صورت میں چوری اور غصب کی وجہ سے ناجائز ہوگا ۔

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:9 مارچ 2018

عیسوی تاریخ: 1رجب 1440ھ

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں