بیوی کا دودھ پینے کا حکم

سوال: کیا بیوی کا دودھ پینا حرام ہے ؟

جواب:بیوی کا پستان چوسنا جائز ہے. کسی ضرورت کی وجہ سے بیوی کا دودھ پیے تو وہ بھی جائز ہے. بلاضرورت پیے تو اس میں اختلاف ہے. بعض کے نزدیک جائز ہے. جبکہ بعض کے نزدیک ناجائز ہے کیونکہ دودھ پینے کی اجازت بچے کے لیے صرف دوسال تک ہے. اس کے بعد معصوم بچے کے لیے بھی دودھ پینے کو قرآن نے جائز قرار نہیں دیا تو شوہر کو کیسے اجازت ہوسکتی ہے. گو اگر شوہر پی بیٹھے تو نکاح نہیں ٹوٹے گا. عورت کا دودھ انسان کا جزو ہے اور جزو انسانی سے فائدہ اٹھانا بلاضرورت جائز نہیں ہوسکتا.
وأما شربه من غير ضرورة من بالغ فقد اختلف الفقهاء المتأخرون من الأحناف في ذلك كما جاء في كتاب الفتاوى الهندية 5/356 : ولا بأس بأن يسعط الرجل بلبن المرأة ويشربه للدواء، وفي شرب لبن المرأة للبالغ من غير ضرورة اختلاف المتأخرين، كذا في القنية. انتهى
وقال في فتح القدير: وهل يباح الإرضاع بعد المدة ؟ قيل: لا، لأنه جزء الآدمي فلا يباح الانتفاع به إلا للضرورة، وقد اندفعت. انتهى

اپنا تبصرہ بھیجیں