فتوی نمبر:5063
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا کیکٹس cactus 🌵 پودے کو گھر میں لگا سکتے ہیں یا نہیں۔کیا اس پودے کا جہنم سے کوئی تعلق ہے؟
الجواب حامدا ومصلیاٍ
کیکٹس[ناگ پھن] ایک سخت جان درخت ہوتا ہے صحرا میں اگتا ہے اور بہت سے جاندار اس پہ انحصار کرتے ہیں۔ جبکہ زقوم جس کا تذکرہ قرآن میں آیا ہے کہ وہ جہنم کا درخت ہے وہ جہنم کی آگ سے ہی پیدا ہوتا ہے اور بڑھتا ہے۔ اگر اس کا ایک قطرہ بھی دنیا پہ گرے تو دنیا کو برباد کر دے۔ اُس کا کیکٹس سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کو گھر میں لگانا اور اس سے نفع حاصل کرنا بالکل درست ہے۔
“إِنَّ شَجَرَۃ الزَّقُّومِ. طَعَامُ الْأَثِيمِ”۔
{سورۃ الدخان:۴۳،۴۴}
“قَالَ رَسُولُ ﷲِ لَوْ أَنَّ قَطْرَةً مِنْ الزَّقُّومِ قُطِرَتْ فِي دَارِ الدُّنْیَا لَأَفْسَدَتْ عَلَی أَهْلِ الدُّنْیَا مَعَایِشَهُمْ فَکَیْفَ بِمَنْ یَکُونُ طَعَامَهُ.”
{ابن ماجہ: ۲/۱۴۴۶}
“دنیا کے زقوم اور جہنم کے زقوم میں زمین آسمان کا فرق ہے اور زقوم کے پھل میں حرمت کی کوئی وجہ نہیں ہے لہٰذا اس کا کھانا اور خریدو فروخت دونوں جائز ہیں۔”
{فتاوی حقانیہ:۶/۱۴۶}
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:/23/8/1440
عیسوی تاریخ: 28/4/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: