چیک فروخت کرنا

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:184

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کہ بارے میں کہ میعادی  چیک کی اصل قیمت سے کمی کے ساتھ خرید فروخت کمسن ہے جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ مثلاًپچاس ہزار کاچیک ہےا وردوہفتے کےبعدقابل وصولی ہے ،توقبل ازوقت اس رقم کوحاصل کرنےکےلیے چیک کامالک پینتالیس ہزارہی میں اس چیک کوفروخت کردیتا ہے ۔فروخت کنندہ کووہ رقم کم ملتی ہے لیکن وقت سے پہلے مل جاتی ہے خریدار کورقم دیرسے وصولی ہوتی ہے لیکن نفع کے ساتھ حاصل ہوتی ہے لیکن نفع کے ساتھ حاصل ہوتی ہے کیااس طرح کے سودوں کی کوئی جائزشکل ہے ؟ میں نےسناہے کہ حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب نےا س قسم کےمعاملے کوجائزطریقےسےکرنے کی کوئی شکل بیان کی ہے تووہ کیاہے ؟

الجواب حامداومصلیاً

صورت مسئولہ میں میعادی چیک کواصل قیمت سے کم قیمت پرفروخت کرناجائزنہیں ہے یہ سودہےلہذااس سے اجتناب کرناضروری ہے ،البتہ اگرکہیں سخت مجبوری ہوکہ اصل میعاد تک آدمی کارکنا یا انتظار کرنا ممکن نہ ہوتوایسی مجبوری میں اس کی جائزمتبادل صورت یہ ہوسکتی ہےکہ یہاں دومعاملے الگ الگ کئے جائیں ،ایک معاملہ یہ کیاجائے کہ یہ چیک دیناچاہتاہے اس کو بینک سے چیک کرانے کا وکیل بنائےا وراس کے بدلہ اجرت کےطورپرکچھ رقم متعین کردے اوراس کی اجرت پیشگی دے دے (مثلاًپانچ سوروپے) دوسرامعاملہ یہ کیاجائے کہ یہ شخص جس کے پاس چیک ہے اس شخص سے جس کوچیک دیناچاہتاہےا س سے اتنی رقم قرض لےلے جتنی کہ کہ چیک میں رقم لکھی ہے ( مثلاًپچاس ہزارروپے) پھرجس کوچیک دیاتھایہ شخص یعنی قرض خواہ اوروکیل بینک سےچیک کیش کرالے اب اس قرض خواہ کااس پچاس ہزارکیش میں سے پچاس ہزارقرض کامقاصہ ہوجائے گااورپانچ سوبطوروکیل کےپہلےپیشگی اس کومل چکےہیں اوراس کےعمل کی اجرت ہے ۔

واضح رہے کہ اس متبادل معاملہ ککےجوازکےلیے مندرجہ ذیل چندشرائط ہیں:

  • مذکورہ دونوں عقو(وکالت اورقرض ) کوبالکل الگ الگ رکھاجائے ۔
  • وکیل کی اجرت کوچیک کی تاریخ کےساتھ مربوط نہ کیاجائے یعنی بینک سےپیسے وصول ہونے کی تاریخ کےکم یازیادہ ہونے پروکالت کومربوط نہ کیاجائے ،مثلاًاگرجلدی پیسےمل گئے تواجرت کم اوردیرسےسےملے توزیادہ ہوگی ۔
  • قرض دینےکی وجہ سے وکیل کی اجرۃ میں اضافہ نہ کیاجائے ۔
  • اگرخدانخواستہ چیک باؤنس ہوگیایعنی اس کی رقم وصول نہ ہوئی پھربھی مقروض اپنی قرض دی ہوئی رقم واپس لےسکتاہے۔ (ماخذہ التبویب :1454/19)

موطامالک روایۃ محمدبن الحسن الشیبانی  ( 1/292)

بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع (5/148)

الحجۃ علی اھل المدینۃ(6/699)

بحوث فی قضایافقھیۃ معاصرۃ 2/122)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ 

محمدسالم عفی عنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

عربی حوالہ جات اورپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیے لنک پرکلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/705856069783641/

اپنا تبصرہ بھیجیں