کرسمس پر دیئے گئے تحفے کا حکم

سوال: غیر مسلموں سے ھدیہ لینا جائز ہے؟ میں امریکہ میں مقیم ہوں، وہاں ان دنوں کرسمس کے گفٹ دیئے جارہے ہیں اور میری بیٹی کے اسکول کی طرف سے اس کو ایک جیکٹ اور شوز دیئے ہیں کرسمس کے گفٹ کے طور پر، مگر یہ گفٹ انہوں نے کرسمس کی دعوت والے دن نہیں دیئے 15 دسمبر کو دیئے ہیں۔

الجواب باسم ملھم الصواب 

غیر مسلم سے ہدیہ وصول کرنا جائز ہے اور اس کا ثبوت خود نبی ﷺ اور اسلاف سے ملتا ہے۔

ایک روایت میں ہے:

“مصر کے راستے میں ایک علاقہ کے عیسائی حاکم یوحنا بن ادبہ نے نبی ﷺ کی خدمت میں سفید خچر اور ایک چادر ہدیہ کے طور پر بھیجی اور آپ ﷺ نے اس کی طرف لکھ کر بھیجا کہ وہ اپنی قوم کے حاکم کی حیثیت سے باقی رہے کیونکہ اس نے جزیہ دینا منظور کرلیا ہے”۔

(صحیح بخاری :1481)

ایک اور روایت میں ہے:

” حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ کو ریشم کا ایک جبہ دومہ کے ایک عیسائی نے ہدیہ کیا”۔ 

(صحیح بخاری: 2615)

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نوروز کے دن انہیں تحفہ دیا گیا تو آپ نے اسے قبول کر لیا۔

اور ابن ابی شیبہ نے روایت کیا ہے کہ: ۔۔ “ایک عورت نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے استفسار کیا: ہمارے بچوں کو دودھ پلانے والی کچھ مجوسی خواتین ہیں، اور وہ اپنی عید کے دن تحائف بھیجتی ہیں، تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: “ان کی عید کے دن ذبح کئے جانے والے جانور کا گوشت مت کھاؤ، لیکن نباتانی اشیاء کھا سکتے ہو”

ابو برزہ کہتے ہیں کہ : ان کے قریب کچھ مجوسی رہائش پذیر تھے جو نوروز اور مہرجان کے دن  تحائف بھیجتے تھے، تو ابو برزہ  اپنے اہل خانہ سے فرماتے: ان کی طرف سے آنے والے پھل کھا لیا کرو، اور اس کے علاوہ دیگر اشیاء مسترد کردو”

ان تمام روایات سے ثابت ہوا کہ کفار کی عید کے دن ان کے تحائف قبول کرنے میں  کوئی حرج نہیں ہے۔

“ولا بأس بالذهاب إلی ضیفة أهل الذمة”.

(الفتاوی التاتارخانیۃ، زکریا:١٦٧/١٨)

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں