ڈینگی سے بچنے کا وظیفہ

سوال: ڈینگی سے بچنے کا کوئی وظیفہ یا دعا بتا دیں اور اگر کسی کو ڈینگی ہوا ہے تو جلدی ختم ہونے کے لئے بھی کوئی دعا بتا دیں؟
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ ڈینگی کی دعا کا احادیث میں ذکر نہیں ملتا، البتہ مختلف امراض اور وباؤوں سے بچنے کے لیے دعائیں ملتی ہیں صبح و شام ان کے پڑھنے کا اہتمام کریں،ان شاءاللہ اللہ تعالیٰ امراض سے حفاظت فرمائیں گے۔
دعائیں ملاحظہ ہوں:
1۔بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الأرض ولا في السماء وهو السميع العليم،
صبح و شام تین مرتبہ پڑھیں ۔

2۔کسی مرض میں مبتلا شخص کو دیکھیں تو پڑھ لیں ۔
الحمد لله الذي عافاني مما ابتلاك به وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا، لم يصبه ذلك البلاء .

3۔اس دعا کا اہتمام کریں .
اللهم إني أعوذ بك من البَرَصِ، والجُنُونِ، والجُذَامِ، وَسَيِّئِ الأسْقَام ۔

حوالہ جات :۔

1۔عن عثمان بن عفان رضي الله عنه مرفوعاً: «ما من عبد يقول في صباح كل يوم ومساء كل ليلة: بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الأرض ولا في السماء وهو السميع العليم، ثلاث مرات، إلا لم يَضُرَّهُ شيء».  

(الترمذي :رقم الحدیث 3388)

ترجمہ: عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو بندہ ہر دن صبح اور شام تین بار یہ پڑھ لے اسے کوئی شے نقصان نہیں پہنچا سکتی: میں اس اللہ کے نام کے ذریعہ سے پناہ مانگتا ہوں جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔  

2۔عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” من راى مبتلى فقال: الحمد لله الذي عافاني مما ابتلاك به وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا، لم يصبه ذلك البلاء .

(سنن الترمذی : رقم الحدیث 3432)

ترجمہ: ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی شخص کو مصیبت میں مبتلا دیکھے پھر کہے: «الحمد لله الذي عافاني مما ابتلاك به وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا» تو اسے یہ بلا نہ پہنچے گی“۔

3…عن أنس بن مالك -رضي الله عنه- قال: كَانَ رَسُولُ اللهِ -صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- يَقُولُ: «اللهم إني أعوذ بك من البَرَصِ، والجُنُونِ، والجُذَامِ، وَسَيِّئِ الأسْقَام ۔

(سنن ابی داود ، رقم الحدیث 1554)

ترجمہ ۔۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں برص سے ، جنون سے ، کوڑھ سے ، اور موذی بیماریوں سے ۔

3۔عَنْ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ رَأَى صَاحِبَ بَلَاءٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا عُوفِيَ مِنْ ذَلِكَ الْبَلَاءِ كَائِنًا مَا كَانَ مَا عَاشَ۔

(سنن الترمذی ،رقم الحدیث 3432)

ترجمہ :نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص مصیبت میں گرفتار کسی شخص کو دیکھے اور کہے: الحمد لله الذي عافاني مما ابتلاك به وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا)
”سب تعریف اللہ کے لیے ہے کہ جس نے مجھے اس مصیبت سے بچایا، جس سے تجھے دوچار کیا، اور مجھے فضیلت دی، اپنی بہت سی مخلوقات پر“، تو جب تک وہ زندہ رہے گا، اس مصیبت سے محفوظ رہے گا، خواہ وہ کیسی ہو“۔

واللہ اعلم بالصواب
30ستمبر 2022
3ربیع الاول 1444

اپنا تبصرہ بھیجیں