فتویٰ نمبر:5001
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
اسلام علیکم!
ایک ایپ ہے ”ایزی پیسہ“؛ جس کے انسٹال کرنے پر “150” والا پیکج “80”روپے میں ہو جاتا ہے، اسی طرح ایزی لوڈ کرنے پر پچاس فیصد خرچ ہوتے ہیں۔ اس سے مذکورہ فوائد حاصل کرنا کیسا ہے؟
سائل کا نام: محمد انظر
الجواب حامدا ومصلیا
وعلیکم السلام!
ایزی پیسہ ایپ انسٹال کرنے پر 150 والا پیکج 80 روپے میں ہونا اسی طرح ایزی لوڈ پر پچاس فیصد خرچ ہونا یہ سہولت کمپنی اپنے صارفین کو مہیا کررہی ہے اس کا لینا اور استعمال کرنا جائز ہے کیونکہ یہ ہبہ ہے جو کمپنی صارفین کو ان کی سروس استعمال کرنے کی وجہ سے مہیا کررہی ہے، جس کا مقصد لوگوں کو اپنی طرف مائل کرکے اپنی سیل بڑھانا ہے۔مذکورہ صورت میں سود کی کوئی صورت نہیں پائی جارہی اس لیے اس کا لینا اوراستعمال کرنا جائز ہے۔
:ثانيا حكم الجائزة: وان مثل هذه الجوائز التي تمنح على أساس عمله لا تخرج عن كونها تبرعا وهبة؛ لانها ليس لها مقابل وبما ان حقيقة الجائزة أنها هبة بدون مقابل، فإنها ليست من عقود المعاوضة، وإنما هي من قبيل التبرعات، ومن شرط جوازه أن تكون تبرعا من قبل المجيز بدون أن يلتزم المجاز بدفع عوض مالي مقابل الجائزة وعلى هذا فالجائزة على قسمين………….”
“جوازه: أن يكون تبرعا محضا من قبل المجيز، وأن لا يشترط على المجاز أن يدفع عوضا عن الدخول في المخاطرة؛ لأنه إن اشترط عليه ذلك دخل في عقود المعاوضة التي يحرم فيها الغرر والمخاطرة، ويأتي فيها القمار.”
(بحوث في قضايا معاصرة، أحكام الجوائز: 2/156)
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: 21/8/1440
عیسوی تاریخ: 26/4/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: