فیس بک پر مردوں کو فرینڈز بک میں شامل کرنا

فتویٰ نمبر:4054

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

(1) فیس بک پر میرے ساتھ مرد حضرات بھی ایڈ ہیں جو کے دینی معلومات کی وجہ سے میں ایڈ کئے پوسٹ پڑھنے اور اس کو لائیک کرنے کے علاوہ کبھی بات نہیں کی تو کیا اس وجہ سے میں گناہ گار ہوں گی؟ مجھے انکو انفرینڈ کر دینا چاہیے؟(2) اور دوسرا سوال کے کچھ لڑکیاں انکو میں ایڈ نہیں کرتی کہ انہوں نے اپنی یا کسی بھی لڑکی کی تصویریں لگائی ہوتی ہیں تو اس وجہ سے ایڈ نہیں کرتی کے میرے سبب سے اور لوگ دیکھیں گے تو میں بھی بد نظری کے گناہ میں شریک ہوں گی. اور بعض نے ہاتھ پاؤں عبایا یا بالوں کی اس طرح کی بھی تصویر لگائی ہوتی تو میں ایڈ نہیں کرتی کے کہیں میں بھی گناہ میں معاون نہ بن جاؤں. اور اس طرح کی جو پہلے سے ہی ایڈ ہیں انکو بھی انفرینڈ کر رہی ہوں. لیکن مجھے یہ بھی ڈر ہے کے انکو ایڈ نہ کر کے بھی تو غلط نہیں کر رہی کیا پتہ میری کوئی پوسٹ پڑھ کر یا کسی کا کوئی بیان سن کر راہِ راست پر آ جائیں تو پلیز میری ان معاملات میں جلد رہنمائی فرمائیں۔

والسلام

الجواب حامداو مصليا

(1)عورت کا نامحرم سے بوقت ضرورت پردے کے ساتھ بات کرنا جائز ہے لیکن بلا ضرورت ،نرمی سے بات کرنے کی اجازت نہیں اس سے مرد و عورت دونوں کے فتنے میں پڑنے کا اندیشہ ہے۔ نیزخواتین صرف خواتین ہی کو اپنی فرینڈ لسٹ میں ایڈ کریں البتہ خواتین کا فیس بک پہ کوئی گروپ جوائن کرنا اگر ضرورت سے ہو تو گنجائش ہوگی ورنہ نہیں ۔بہرحال فی زمانہ احتیاط وتقوی بچنے ہی میں ہے کیونکہ اس میں میلان کا خطرہ ہوتا ہے۔

(2) تصویر کھینچنا ناجائز ہے اور گناہ کبیرہ ہے البتہ موبائل میں جو تصویر لی جاتی ہے وہ ڈیجیٹل طریقے پر ہوتی ہے کہ صرف ایک عکس ہوتا ہے، اس میں کوئی تصویر نہیں بنتی اس لیے گناہ نہیں ہوگا، البتہ اگر خواتین اپنی بے پردہ تصاویر لگائیں تو انہیں نصیحت کی جائے کہ اس طرح کی تصاویر نہ لگائیں کہ جس میں بے پردگی کا عنصر ہو ؛کیونکہ مرد بھی ان تصاویر کو دیکھتے ہیں۔

(١)يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَعْرُوفًا “

(سورہ احزاب : آیت 32)

“الضرورة تتقدر بقدرها

( الدر المختار:٦ /٣٧٠)

وقال النووى رحمه الله تعالى:

“فيه جواز سماع الكلام الاجنبية ومراجعتها الكلام للحاجة”

(شرح النووى على المسلم : ٢ /١٧٧)

(٢) ﴿لَا یُكَلِّفُ ٱللَّهُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ لَهَا مَا كَسَبَتۡ وَعَلَیۡهَا مَا ٱكۡتَسَبَتۡۗ ﴾

[البقرة ٢٨٦]

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:8 ربیع الثانی1440ھ

عیسوی تاریخ:17 دسمبر2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں