فری لانسرکاحکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:215

فری لانسنگ کاکیاحکم ہے ؟

1۔کیافرماتےہیں علماء دین مسئلہ کہ انٹرنیٹ پر2 طرح کی ویب سائٹس کام کررہی ہیں۔ایک up work اور free lancer.com کی طرح اوردوسری fiver کےطریقے سے۔دونوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

پہلی قسم کی ویب سائٹس freelancer,up work پردنیا بھرسے مختلف کمپنیز اپنے پراجیکٹس رکھتی ہیں مثلا ویب سائٹ ڈیزائننگ، سوفٹ وئیرڈیولپمنٹ، ڈیٹابیس، گرافکس، ترجمہ، ٹائپنگ وغیرہ ۔جولوگ کام کرناجانتے ہیں وہ ان ویب سائٹس پررجسٹرڈ ہوتےہیں، یہ لوگ فری لانسرکہلاتے ہیں، فری لانسر ان پراجیکٹس پربولی بولتےہیں جسے Bidکہتےہیں (پراجیکٹ ڈالنے والے نے پراجیکٹ کازیادہ سےزیادہ بجٹ لکھاہوتاہے فری لانسرزاس سے کم بولی بولتےہیں ،بولی میں دورانیہ قیمت وغیرہ سب بتاناہوتاہے ) فری لانسرپراجیکٹ پرفکس رقم بھی مانگ سکتاہے اورگھنٹے کےحساب سے بھی مانگ سکتا ہے۔ایک پراجیکٹ پربہت سے bid ہوجاتے ہیں تو پراجکیٹ ڈالنے والا bid کرنے والے فری لانسرزکی پروفائل چیک کرتا ہے۔ جوفری لانسراسے پروفیشنل لگتا ہے اسے پراجیکٹ دے دیتاہے (یہاں ایک بات اوربھی قابل غورہے کہ فری لانسر اپنی پروفائل کوبہتربنانے یا اپنی bid کواوپر لانے کے لیے ویب سائٹ کمپنی کوپیمنٹ کرتے ہیں توویب سائٹ ان کی bid کواوپرلاتی ہے یا پراجیکٹ والے کوری کمنڈ کرتی ہے) ۔ بہرحال جب فری لانسر کوکام مل جاتاہے توکام مکمل کرنےپرپراجیکٹ ڈالنےکی طرف سے اسےقیمت اداکی جاتی ہے ۔پراجیکٹ ڈالتے وقت پراجیکٹ کابجٹ upwork/freelance کےا کاؤنٹ میں رکھنی ہوتی ہے ۔فری لانسر سےاپ ورک/فری لانسر 20فیصد یا10 فیصد کمیشن چارج کرکے بقیہ رقم فری لانسر کےاکاؤنٹ میں منتقل کردیتی ہے ۔

2۔دوسری قسم کی ویب سائٹس وہ ہیں جوfiver کےطرزمیں کام کررہی ہیں۔ یہ ایسا سلسلہ ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی بھی سکل ہے مثلاً ویب سائٹس ڈیزائننگ، سوفٹ وئیرڈپولپمنٹ وغیرہ توآپ اس ویب سائٹ پر اکاؤنٹ بناکر اپنی سروس کااشتہار لگاتے ہیں کہ میں فلاں کام مثلا ویب سائٹ ڈیزائننگ جانتا ہوں اورویب سائٹ بنانے کےاتنے پیسے چارج کروں گا۔ 

پھرجن لوگوں کوکام کروانا ہے وہ اسی ویب سائٹ پر آکر لوگوں کی پروفائلز چیک کرتےہیں جوفری لانسرپہلے کچھ کام کرچکا ہوتاہے یاجس کی پروفائل اسے پسند آتی ہے اسے پراجیکٹ دیتاہے ۔ گویا اس صورت میں فری لانسرbid نہیں کرتا بلکہ جس نے پراجیکٹ دیناہے وہ خود لوگوں کی پروفائل چیک کرکے انہیں پراجیکٹ دیتا ہے ۔

اس دوسری صورت کاجگاڑ یہ ہوتا ہے کہ لوگ اپنے کسی دوست سے اس ویب سائٹ پر چھوٹا ساپراجیکٹ ڈلواتےہیں (بعض اوقات وہ فیک پراجیکٹ ہوتا ہے بعض اوقات ڈائیریکٹ ملاہوتا ہے یعنی fiver سےنہیں ملا ہوتالیکن فری لانسر شوکرتا ہے کہ یہ مجھے fiver سےملا ہے ) جب فری لانسر کو2 یا3 پراجیکٹ شوہوتےہیں تواس کی پروفائل highlightہوجاتی ہے اوراسے پراجیکٹس ملنےشروع ہوجاتےہیں ۔

اب ان دونوں سلسلوں کاکیاشرعی حکم ہے ؟

مستفتی :محمدشعیب کوئٹہ 

الجواب حامداومصلیاً 

1) ہمارےعلم کےمطابق ویب سائٹ کمپنی ویب کی مالک ہوتی ہے جس پرمختلف کمپنیاں اورمختلف لوگ اپنے پروجیکٹ ڈالتے ہیں جس پرکام کرنےوالے کبھی بولی کی صورت میں اورکبھی بولی سے ہٹ کر پروجیکٹ لینےجمع ہوتےہیں ۔ویب کمپنی چونکہ ویب کی مالک ہے اس لیے پیمنٹ کے بدلے یابغیر پیمنٹ کے کسی کے نام کواوپرلانے میں کمپنی خودمختار ہے اورچاہے پھرکمپنی اس شخص کی پروفائل کوپیمنٹ کردہ ظاہر کرے یا ظاہر نہ کرے ۔اس کے بعد کسی شخص کوپروجیکٹ مل جاتا ہے اورویب کمپنی اس سےمتعین فیصدی کمیشن وصول کرتی ہے تواس طرح پروجیکٹ لےکرکاروبارکرنا جائزہے۔

اس کے بعد پروجیکٹ ڈالنےوالے اورفری لانسرکےدرمیان طے کرنے سے پہلے اگرچہ بات چیت اورسوالات جوابات ہوتےہیں لیکن اگرویب سائٹ کمپنی پیسے لےکر کسی کی پروفائل کوبہتربنانے یا کسی کی سفارش کرنے میں پروجیکٹ ڈالنے والے یا دیگر فری لانسر کودھوکہ دے مثلاًاس کی وجہ سے پروجیکٹ ڈالنے والا اس فری لانسر کوزیادہ پروفیشنل سمجھ کر اس پر اعتماد کرے اوراسے پروجیکٹ دے دے جبکہ وہ اتناپروفیشنل اورقابل نہیں ہوتا اوروہ دھوکہ کے ذریعے اپنی قابلیت ظاہر کرتاہے تواس صورت میں دھوکہ کاگناہ ہوگا۔

2) اس دوسری صورت میں فری لانسر اگرجعلی پروجیکٹ دکھاتاہے یا براہ راست ملےگئے پروجیکٹ کو(Fiver)پروجیکٹ دکھاتا ہے جس کی وجہ سے اسے نئے پروجیکٹس ملنے شروع ہوتےہیں تویہ دھوکہ اورجھوٹ ہے جوگناہ ہے اورجس سے بچنالازم ہے۔ اگرپروجیکٹ والے کوویب سائٹ پرا س دھوکہ کاعلم نہ تھااوراس کے ساتھ یہ دھوکا کیا گیاتواسے شرعاً یہ حق حاصل ہے کہ وہ قانون وعدالت کےذریعے پروجیکٹ واپس لے لے۔

صحیح البخاری ۔نسخۃ طوق النجاۃ ۔(1/51) 

سنن الترمذی (3/597) 

فقہ البیوع : 1411) 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

عبدالوہاب چارسدی عافاہ اللہ وعفاعنہ 

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی 

15 شعبان المعظم /1440

21 اپریل 2019

الجواب الصحیح 

احقر محمود اشرف غفراللہ 

مفتی جامعہ دارالعلوم کراچی

7/شعبان المعظم /1440

23 /اپریل 2019

بندہ محمود الحسن عفی عنہ 

16/8/1440ھ 

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/853460491689864/

اپنا تبصرہ بھیجیں