غلط سمت میں نماز پڑھنے کا حکم

فتویٰ نمبر:3059

سوال:(۱)اگر کوئی غلط رخ پر نماز پڑھ رہا ہو اور دوران نماز کوئی بلند آواز سے اسے صحیح سمت بتا دے اور وہ صحیح سمت کی طرف گھوم جائے تو کیا نماز فاسد ہوجائے گی؟

(۲)کیا غلط سمت کی طرف پڑھی گئی رکعتوں کو دہرانا ہوگا؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

اگر کسی کو قبلہ کی سمت معلوم نہیں تو سب سے پہلے اس پر لازم ہے کہ اگر ارد گرد کوئی مسلمان موجود ہے تو اس سے پوچھے اور اس معاملے میں بالکل شرم نہ کرے۔ 

اگر کوئی موجود نہ ہو تو پھر تحری کرنا لازم ہے( یعنی دل میں خوب غور و خوض کرے اور علامات اور قرائن کاجائزہ لے ۔پھر جہاں دل گواہی دے رخ کر کے نماز پڑھ لے)(۱)

چناچہ اگراس نے تحری کر کے نماز پڑھی اور دوران نمازمعلوم ہوا کہ سمت قبلہ کی طرف رخ کر کے نماز نہیں پڑھ رہا بلکہ قبلہ کا رخ دوسری طرف ہے تو نماز میں قبلہ کی طرف گھوم جائے اور اپنی نماز پر بنا کر لےیعنی نماز مکمل کر لے،دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ۔نماز صحیح ہو جائے گی۔(۲)

البتہ اس میں اتنا خیال رکھے کہ جب کوئی شخص صحیح سمت بتائے تو فی الفور اس کے کہنے پر عمل نہ کرے بلکہ کچھ دیر وقفہ کرکے خود سوچ کر رخ تبدیل کرے ۔ کیونکہ اگر فی الفور خارج شخص کے کہنے کے مطابق عمل کرے گا تو اس میں خارج شخص کا لقمہ لینا لازم آئے گا جس سے نماز فاسد ہوجائے گی۔(۳)

لیکن اگر کسی نے تحری کے بغیر نماز پڑھی اور دوران نماز کسی نے قبلہ کی صحیح سمت بتا دی تو اب نماز فاسد ہو جائے گی ۔دوبارہ سے پڑھنی پڑھے گی۔

(۱)وإن اشتبہت علیہ القبلۃ ولیس بحضرتہ من یسألہ عنہا اجتہد وصلیٰ۔(الفتاویٰ الہندیۃ: ۶۴/۱)

(۲)وإن علم وہو في الصلوۃ استدار إلی القبلۃ وبنی علیہا۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۶۴/۱)

فأما إذا صلى إلى جهة من الجهات بالتحري ثم ظهر خطؤه فإن كان قبل الفراغ من الصلاة استدار إلى القبلة، وأتم الصلاة؛ لما روي أن أهل قباء لما بلغهم نسخ القبلة إلى بيت المقدس استداروا كهيئتهم وأتموا صلاتهم، ولم يأمرهم رسول الله صلى الله عليه وسلم بالإعادة؛ ولأن الصلاة المؤداة إلى جهة التحري مؤداة إلى القبلة؛ لأنها هي القبلة حال الاشتباه، فلا معنى لوجوب الاستقبال‘‘.

(الدر المختار وحاشية ابن عابدين رد المحتار: ۴۳۳/۱)

(۳)لو امتثل أمر غيره فقيل له تقدم فتقدم…… فسدت بل يمكث ساعة ثم يتقدم برأيه ( الدر المختار :۶۲۲/۱)

فقط

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:13جمادی الاولیٰ1440ھ

عیسوی تاریخ:20جنوری 2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں