دوران عدت فون یا موبائل پہ بات کرنے کا حکم 

فتویٰ نمبر:4065

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! کیادوران عدت عورت فون پر بات کر سکتی ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

عدت کے دوران عورت کے لیے فون یا موبائل پہ بات کرنا جائز ہے ،البتہ اگر نامحرم سے بات کرنی پڑے بوقت ضرورت تو لب ولہجہ میں سختی کے ساتھ بات 

کرے؛ یاد رہے کہ یہ بات عدت کے ساتھ خاص نہیں عام حالات میں بھی یہی حکم ہے ۔

عدت میں عورت پر درج ذیل پابندیاں عائد ہوتی ہیں، ان کا لحاظ رکھنا ضروری ہے: 

بلا ضرورتِ شدیدہ گھر سے نہ نکلے، کسی طرح کا میک اَپ نہ کرے، وہ کوئی زیور نہ پہنے ؛ خواہ سونے چاندی کا ہو یا کسی اور دھات کا، بدن یا کپڑوں میں کوئی خوشبو نہ لگائے ، کوئی بھی تیل بدن پر بلاعذر نہ لگائے ؛ اگرچہ وہ خوشبو دار نہ ہو، سرمہ یا کاجل نہ لگائے، مہندی نہ لگائے، شوخ رنگ کے کپڑے نہ پہنے، ریشمی کپڑے نہ پہنے۔ پردے کے حوالے سے عدت میں بھی وہی احکام ہیں جو عام ایام میں ہیں، البتہ عام دنوں کے پردے کے مقابلے میں عدت کا پردہ شدید اور سخت ہوتا ہے ۔

عورت پر عدت کے دوران اس کے علاوہ بہت سی چیزوں کی پابندی کے حوالے سے جو باتیں ہمارے معاشرے میں مشہور ہیں، ان کی شریعت میں حقیقت نہیں ہے۔

“يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَعْرُوفًا “

(سورہ احزاب : آیت 32)”

“الضرورة تتقدر بقدرها

( الدر المختار:٦ /٣٧٠)

“وقال النووى رحمه الله تعالى:

“فيه جواز سماع الكلام الاجنبية ومراجعتها الكلام للحاجة”

(شرح النووى على المسلم : ٢ /١٧٧)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:13جمادی الاخری 1440,ھ

عیسوی تاریخ:19فروری 2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں